’گرینڈپا گینگ‘، جاپان میں چوری کی وارداتوں میں ملوث تین بزرگ گرفتار
’گرینڈپا گینگ‘، جاپان میں چوری کی وارداتوں میں ملوث تین بزرگ گرفتار
جمعہ 26 جولائی 2024 6:35
بزرگوں کے اس گروپ کو ’ گرینڈ پا گینگ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ (فوٹو: ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ)
یہ کہانی ہالی وڈ کی ایک کامیاب تھرلر فلم کا پلاٹ ہو سکتی ہے جہاں تین آدمی جیل کی سلاخوں کے پیچھے ملتے ہیں اور بعد میں ڈکیتی کرنے کے لیے ایک ٹیم بن جاتے ہیں۔
جاپان میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ تینوں افراد کی عمریں 65 برس سے زیادہ ہیں۔ بزرگوں کے اس گروپ کو ’ گرینڈ پا گینگ‘ کا نام دیا گیا ہے۔
ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق بزرگوں کے اس گروپ پر شمالی جزیرے ہوکائیڈو میں چوری کی وارداتوں کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
88 برس کے ہیدیو اُمینو، 70 برس کے ہیدیمی متسودا اور 69 برس کے کینیچی ویتنیبی نے مبینہ طور پر جیل ہی میں اپنی مجرمانہ سرگرمیوں کے لیے گروپ بنایا۔
رہائی کے بعد ان تینوں پر الزام ہے کہ انہوں نے غیرقانونی سرگرمیوں کے لیے ان مکانات کو نشانہ بنایا جو اپنے مکینوں سے خالی تھے۔
مئی میں مبینہ طور پر ہوکائیڈو کے دارالحکومت سیپیرو میں ایک خالی مکان میں گُھس گئے تھے اور وہاں سے دو سو ین اور وسکی کی تین بوتلیں چوری کیں۔
اس واقعے کے بعد تینوں پر اگلے مہینے دوبارہ چوری کرنے کا شبہ ظاہر کیا گیا ہے اور اس مرتبہ اسی علاقے میں ایک اور خالی رہائش گاہ سے 10 لاکھ ین مالیت کے زیورات چوری کیے۔
بزرگوں کے اس گینگ کے مبینہ جرائم کی خبر تیزی سے وائرل ہوئی ہے اور اس نے اپنے غیرمعمولی پروفائل سے لوگوں کی توجہ حاصل کی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گینگ کا سب سے بڑا رکن اُمینو چوری کرتا تھا، متسودا گاڑی چلاتا تھا اور سب سے چھوٹا ویتنیبی چوری کی اشیا کی دیکھ بھال کرتا تھا۔
ان کے مبینہ جرائم کا پتہ اس وقت چلا جب دوسرے گھر کے مالک کو شک ہوا اور اس نے پولیس کو آگاہ کیا۔
پولیس نے سی سی ٹی وی ویڈیو فوٹیج دیکھنے کے بعد اس گروپ کا سراغ لگایا اور یہ معلوم کیا کہ خاتون کی گمشدہ اشیا میں سے کچھ کو فروخت کر دیا گیا ہے۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ جب تینوں بزرگوں کو گرفتار کیا گیا تو ان کو پولیس نے سہارا دیا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے یہ جرائم گزر بسر کے لیے کیے ہیں۔
پولیس نے کہا کہ وہ اس بات کی بھی تفتیش کر رہے ہیں کہ آیا یہ گروپ سیپیرو اور قریبی شہر ایبٹسو میں چوری کی دس وارداتوں میں بھی ملوث تھا۔
ان کی گرفتاری کی خبر وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر بحث ہو رہی ہے۔ ایک شخص نے کہا کہ ’انہوں نے سب سے کم عمر کو سب سے آسان کام دیا۔‘
جاپان کی پولیس کے مطابق حالیہ برسوں میں بزرگوں میں جرائم کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے۔
65 برس سے زائد عمر کے افراد کے جرائم کا تناسب 1989 میں دو اعشاریہ ایک فیصد سے بڑھ کر 2019 میں 22 فیصد ہو گیا۔