Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کرایہ زیادہ ہے‘، چترال میں سیاحوں کا سفاری ہیلی کاپٹر اُڑان نہ بھر سکا

سکردو سے چترال ہیلی کاپٹر سروس کے لیے خیبر پختونخوا کے محکمہ سیاحت کو تجویز دی گئی ہے۔ فائل فوٹو: ایپریکاٹ ٹورز فیس بک
خیبر پختونخوا کے محکمہ سیاحت نےچترال کے سیاحتی مقامات کی سیر کے لیے ہیلی کاپٹر سروس متعارف کرائی مگر کرایہ زیادہ ہونے کی وجہ سے پہلی پرواز کے لیے بکنگ مکمل نہ ہو سکی۔
 محکمہ سیاحت نے چترال میں سفاری ہیلی سروس کے لیے نجی ایوی ایشن کمپنی پیٹرو نیٹ سے معاہدہ کیا تھا جس نے سیاحوں کے لیے چار مختلف کرایوں کے ساتھ سفاری پیکج متعارف کیے۔
چترال میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے سیاحت کے لیے کم سے کم کرایہ 2 لاکھ روپے مقرر کیا گیا جبکہ سب سے زیادہ کرایہ شندور کی سیر کا مقرر کیا گیا جو 7 لاکھ 35 ہزار روپے ہے۔ اس سفر کا دورانیہ 90 منٹ یا ڈیڑھ گھنٹے پر محیط ہے۔

سفاری ہیلی کاپٹر کیوں اڑان نہ بھر سکا؟ 

محکمہ سیاحت نے گذشتہ ماہ 10 جون سے سفاری ہیلی کاپٹر سروس کے لیے بکنگ کا اعلان کیا مگر ایک ماہ سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود کسی سیاح نے سیر کے لیے ہیلی سروس کا استعمال نہیں کیا جس کی بڑی وجہ مقرر کردہ کرائے ہیں۔
محکمہ سیاحت کے حکام کے مطابق چترال کے لیے ہیلی کاپٹر کا کرایہ بہت زیادہ رکھا گیا ہے جو سیاحوں کی استطاعت سے باہر ہے۔
نجی ایوی ایشن کمپنی پیٹرونیٹ کے ڈائریکٹر ضرار خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ سفاری ہیلی کاپٹر سروس کے لیے کرایہ زیادہ ہے اسی لیے سیاحوں کی جانب سے بکنگ نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ بلاشبہ ہیلی کاپٹر کی پرواز مہنگی ہے مگر ٹورازم کے لیے اس سروس کو کامیاب بنانے کے لیے کرایوں میں کمی کرنی پڑے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’صوبائی کے محکمہ سیاحت اور چیف سیکرٹری کو ہیلی کاپٹر کے کرایوں میں کمی کے لیے نظر ثانی کی تجویز دی گئی ہے۔‘
خیبر پختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کے ترجمان سعد بن اویس نے اپنے موقف میں کہا کہ ’شندور فیسٹیول کے لیے سیاح ہیلی سروس کو استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے تھے مگر فیسٹیول منسوخ ہونے کی وجہ سے بکنگ نہ ہو سکی۔ اگر یہ میلہ منعقد ہوتا تو سفاری ہیلی سروس کا تجربہ کامیاب ہو جاتا۔‘
ترجمان ٹورازم اتھارٹی کا مزید کہنا تھا کہ سول ایوی ایشن سے ہیلی سروس کے سلسلے میں بہت جلد میٹنگ متوقع ہے جس میں فضائی سیر و تفریح کے لیے اہم فیصلے کیے جائیں گے۔ 

 چترال میں ہیلی کاپٹر سفاری کا کم از کم کرایہ دو لاکھ روپے مقرر ہے۔ فائل فوٹو: بشکریہ چترال ویلی فیس بک

سکردو سے چترال ہیلی سروس کی تجویز

نجی ایوی ایشن کمپنی کے ڈائریکٹر ضرار خان نے بتایا کہ گلگت بلتستان میں ڈومیسٹک کے ساتھ انٹرنیشنل فلائٹس کی سہولت کی وجہ سے سیاحت کے مواقع  زیادہ میسر ہیں۔ سیاحوں کا رش زیادہ ہے مگر طویل سفر کی وجہ سے یہ سیاح چترال کی سیر سے کتراتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اگر سکردو سے چترال کے لیے ہیلی سفاری سروس شروع کی جائے تو سیاحوں کو آسانی ہوگی اور چترال کی سیاحت کو فروغ بھی ملے گا۔
نجی ایوی ایشن کمپنی کے مطابق سکردو سے چترال ہیلی کاپٹر سروس کے لیے خیبر پختونخوا کے محکمہ سیاحت کو تجویز دی گئی ہے تاہم اس حوالے سے ابھی فیصلہ کرنا باقی ہے۔
واضح رہے کہ صوبائی محکمہ سیاحت نے ابتدائی طور پر چترال کی فضائی سیر کے لیے سفاری ہیلی کاپٹر سروس متعارف کی تھی جس کی کامیابی کے بعد دیگر سیاحتی مقامات کے لیے اس سروس کو شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

شیئر: