Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چترال کے گاؤں کی لیڈی ہیلتھ ورکر کو ’کلائمیٹ ہیرو‘ ایوارڈ کیسے ملا؟

نفس بی بی کو ایوارڈ ملنے پر یارخون گاؤں میں جشن کا سماں رہا۔ (فوٹو: نفس بی بی)
صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع اپر چترال میں موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ علاقوں میں جا کر خواتین کو ڈیلیوری کے دوران طبی امداد فراہم کرنے والی نفس بی بی کو عالمی ادارے نے ایوارڈ سے نوازا ہے۔
اپر چترال موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ علاقوں میں شامل ہے جہاں ہر سال سیلاب اور گلیشیئر پگھلنے کے باعث لوگوں کو جانی اور مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ موسم سرما میں برف اور لینڈ سلائئڈنگ کی وجہ سے ایک گاوں کا دوسرے سے زمینی رابطہ بھی منقطع ہو جاتا ہے۔
تاہم ضلع کے دور افتادہ گاوں یارخون سے تعلق رکھنے والی لیڈی ہیلتھ ورکر نفس بی بی نے مشکل وقت میں خدمت کی ایسی مثال قائم کی جس کے اعتراف میں انہیں ’کلائمیٹ ہیرو کا ٹائٹل ملا اور انہیں اقوام متحدہ پاکستان کی جانب سے ایوارڈ دیا گیا۔
ہیلتھ ورکر نفس بی بی سیلاب سے متاثرہ دورافتادہ علاقوں میں گھنٹوں پیدل چل کر ڈیلیوری کے دوران طبی امداد فراہم کرتی رہیں۔ اس کی وجہ سے نہ صرف درجنوں خواتین کی جان محفوظ رہی بلکہ انہوں نے صحت مند بچوں کو بھی جنم دیا۔ 
انہوں نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ سرد موسم اور گلیشیئر پھٹنے کے بعد بروغل کے بہت سے علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہو جاتے ہیں۔ آٹھ سے 10 گھنٹے پیدل چل کر ایسے گاؤں جانا پڑا جہاں خواتین کو ڈیلیوری کے دوران طبی امداد کی ضرورت تھی۔
’ہم نے کئی بار پیچیدہ ڈیلیوری کے کیسز بھی کامیابی سے کیے تاہم کچھ کیسز میں حاملہ خاتون کو بروقت ہسپتال تک پہنچایا۔‘
نفس بی بی نے بتایا کہ زچہ بچہ کیس سے متعلق آغا خان ہیلتھ سروسز نے انہیں باقاعدہ تربیت دی ہے۔

نفس بی بی کو کو اسلام آباد بلا کر ایک تقریب میں ایوارڈ دیا گیا۔ (فوٹو: نفس بی بی)

ان کے مطابق ’بروغل ایک سرحدی علاقہ ہے جہاں کے راستے بھی دشوار گزار ہیں۔ کئی بار ایسا بھی ہوا کہ سیلاب کی وجہ سے راستے میں ہمیں رات رکنا پڑا، بارش اور طوفان کی وجہ سے گھنٹوں سفر کر کے متاثرہ خاتون تک پہنچے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ یارخون اور بروغل کے علاقے موسمیاتی تبدیلی سے بری طرح متاثر ہیں، اوپر سے ان علاقوں میں صحت کی سہولیات بھی میسر نہیں۔ گذشتہ برس موسم سرما میں کئی مہینوں تک راستے بند رہے، ہم نے اس سخت موسم میں 25 سے زائد کامیاب ڈیلیوری کیسز کیے۔‘

’کلائمیٹ ہیرو ایوارڈ‘ کے لیے نامزدگی

اپر چترال کی لیڈی ہیلتھ ورکر کو حاملہ خواتین کو طبی سہولت دیکر ان کی جان بچانے کی خدمات کے اعتراف میں ’کلائمیٹ ہیرو 2024‘ کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔ یہ ایوارڈ اقوام متحدہ پاکستان اور آغا خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک کی جانب سے خاتون ہیلتھ ورکر کو اسلام آباد بلا کر ایک تقریب میں ایوارڈ دیا گیا۔ تقریب میں عالمی ادارہ ماحولیات کے نمائندگان بھی شامل تھے۔

گاؤں واپسی پر جشن کا سماں

نفس بی بی کو ایوارڈ ملنے پر یارخون گاؤں میں جشن کا سماں رہا۔ مقامی خواتین، بزرگ اور بچوں نے پھولوں کے ہار پہنا کر ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
نفس بی بی نے کہا کہ یہ ہمارے گاؤں کے لیے پہلا ایوارڈ ہے جو میرے گاؤں اور میرے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے۔

نفس بی بی نے کہا کہ یہ ایوارڈ ہے میرے گاؤں اور میرے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے۔ (فوٹو: نفس بی بی)

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس ایوارڈ نے میری مزید حوصلہ افزائی کی ہے، میری کوشش ہو گی کہ مستقبل میں بھی کوئی ماں صحت کی سہولت سے محروم نہ رہے۔
واضح رہے کہ یارخون گاؤں میں سال 2020 کو گلیشیئر پگھلنے سے دو افراد ہلاک اور 15 گھر تباہ ہو گئے تھے۔ گذشتہ برس 2023 میں بھی سیلاب سے درجنوں گھر متاثر ہوئے۔

شیئر: