کیلاشی لڑکی سے سوشل میڈیا پر دوستی، چینی شہری شادی کے لیے چترال پہنچ گیا
کیلاشی لڑکی سے سوشل میڈیا پر دوستی، چینی شہری شادی کے لیے چترال پہنچ گیا
ہفتہ 20 جولائی 2024 17:41
فیاض احمد، اردو نیوز۔ پشاور
شاہین آرا رمبور گاوں کی رہائشی ہیں اور بی ایس میں زیرتعلیم ہیں۔ (فوٹو: سوشل میڈیا)
صوبہ خیبر پختونخوا کے سیاحتی مقام ضلع چترال میں سیر و تفریح کی غرض سے غیرملکی سیاح آتے رہتے ہیں، مگر گذشتہ روز جمعے کو چین کا شہری شادی کے لیے چترال پہنچ گیا۔
تفصیلات کے مطابق اوجن نامی چینی شہری اور کیلاش کی لڑکی شاہین آرا کی سوشل میڈیا پر دوستی ہوئی تھی۔ دونوں نے دوستی کو ایک مستقل رشتے میں بدلنے کے لیے شادی کا ارادہ کیا، اور اسی مقصد کے لیے اوجن وادی کیلاش آیا۔
اوجن اور شاہین آرا جمعے کو کورٹ میرج کرنے کے لیے مقامی عدالت میں پیش ہوئے جہاں سماجی تنظیموں اور سرکاری وکیل نے غیرملکی باشندے سے ویریفکیشن کے لیے تصدیق کنندہ طلب کیا جو ان کے پاس دستیاب نہیں تھا۔ جس پرچینی شہری نے تصدیق کنندہ پیش کرنے کے لیے ایک ہفتے کا وقت مانگ لیا۔
سماجی رہنما پیر مختار نے اردو نیوز کو بتایا کہ چینی باشندے اور کیلاشی لڑکی کی شادی نہ ہو سکی کیونکہ غیرملکی باشندے کے پاس کوئی گارنٹر نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ چترال میں لڑکی سے شادی کے لیے غیرمقامی اور غیرملکی شہری کے لیے ویریفکیشن ضروری ہے۔
پولیس کا موقف
چترال پولیس نے بتایا کہ اوجن نامی شہری لاہور میں کسی کمپنی کے ساتھ منسلک ہے جس کے پاس تین مہینوں کا وزٹ ویزہ بھی موجود ہے۔ اور ان کی تمام سفری دستاویزات بھی مکمل ہیں۔ چینی باشندہ شادی کے لے چترال آیا ہوا ہے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ غیرملکی سیاح گذشتہ دو ہفتوں سے وادی کیلاش میں موجود ہے۔
کیلاش کے مقامی شہری عجب کالاش کے مطابق شاہین آرا رمبور گاوں کی رہائشی ہیں اور بی ایس میں زیرتعلیم ہیں۔ وہ سوشل میڈیا بالخصوص ٹک ٹاک کے لیے ویڈیوز بناتی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ’لڑکی اور چینی شہری کا رابطہ سوشل میڈیا کے ذریعے ہوا تھا مگر دوستی کے کچھ عرصے بعد چینی باشندے نے کیلاشی لڑکی کو اپنا جیون ساتھی بنانے کی خواہش ظاہر کی۔‘
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی کیلاش قبیلے سے تین خواتین غیرملکی شہریوں سے شادی کر چکی ہیں۔