نوشہرو فیروز: باپ نے بھائی اور دیگر رشتہ داروں کے ساتھ مل کر بیٹی کی ٹانگیں توڑ دیں
نوشہرو فیروز: باپ نے بھائی اور دیگر رشتہ داروں کے ساتھ مل کر بیٹی کی ٹانگیں توڑ دیں
جمعہ 26 جولائی 2024 15:30
زین علی -اردو نیوز، کراچی
پولیس نے خاتون کو طبی امداد فراہم کرتے ہوئے ہسپتال منتقل کر دیا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
صوبہ سندھ کے شہر نوشہروفیروز میں والد نے اپنے بھائی اور دیگر رشتہ داروں کے ساتھ مل کر کلہاڑی کے وار کر کے بیٹی کی ٹانگیں توڑ دیں۔
نوشہرو فیروز پولیس نے بتایا کہ انہیں شکایت موصول ہوئی کہ کچھ لوگ ایک گھر میں گھس کر خواتین پر تشدد کر رہے ہیں، پولیس موقع پر پہنچی تو دیکھا کہ ایک خاتون بری طرح زخمی ہے۔
خاتون کے بارے میں پولیس کو بتایا گیا کہ ان کا نام ثوبیہ شاہ ہے اور انہیں ان کے والد نے اپنے بھائی اور دیگر رشتہ داروں کے ساتھ مل کر زخمی کیا ہے۔
پولیس نے خاتون کو فوری طبی امداد فراہم کرتے ہوئے ہسپتال منتقل کیا جہاں سے انہیں مزید علاج کے لیے نواب شاہ منتقل کر دیا گیا۔
نوشہروفیروز سے تعلق رکھنی والی خاتون ثوبیہ شاہ نے پولیس کو بتایا کہ ان کا شوہر ان پر بہت ظلم کرتا ہے، آئے روز تشدد کا نشانہ بناتا ہے اس لیے وہ علحیدگی چاہتی ہیں۔
ثوبیہ شاہ نے شوہر سے خلع حاصل کرنے کے لیے مقامی عدالت میں درخواست بھی دائر کی تھی جس پر لڑکی کے باپ اور دیگر رشتہ داروں نے شدید ناراضی کا اظہار کیا اورعدالت سے واپسی پر گھر پہنچتے ہی انہیں اور ان کی ماں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
والد اور چچا سمیت دیگر افراد کے خلاف مقدمہ درج
پولیس نے خاتون کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر میں نامزد ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ دیگر پانچ افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
نوشہروفیروز سے تعلق رکھنے والے سینیئر صحافی قاضی ذوالفقار نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’نوشہروفیروز میں خاتون کے ساتھ واقعہ تین روز قبل پیش آیا تھا، اپنے شوہر سے علیحدگی کی درخواست دینے پر خاتون کو ان کے گھر والوں نے تشدد کا نشانہ بنایا ہے، اور ان کی ٹانگیں توڑ دی ہیں۔‘
انہوں نے مزید بتایا، ’بہت عرصے سے ثوبیہ شاہ اور ان کے شوہر کے درمیان تعلقات خراب چل رہے تھے، اس بارے میں خاتون نے میڈیا کو بتایا تھا کہ وہ اپنے شوہر کے رویے سے پریشان ہیں، اور ان کے ساتھ نہیں رہنا چاہتیں لیکن ان کے گھر والے زبردستی انہیں ان کے خاوند کے ساتھ رہنے پر مجبور کر رہے ہیں۔‘
صحافی قاضی ذوالفقار کا کہنا ہے کہ ثوبیہ شاہ کے والد نے کئی سال پہلے ان کی والدہ کو طلاق دے کر دوسری شادی کر لی تھی، صوبیا اپنے شوہر کے گھر سے واپس اپنی ماں کے گھر آگئی تھیں جہاں ان کے باپ اور رشتہ داروں نے ان پر تشدد کیا ہے۔
عورتوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم عورت فاؤنڈیشن کی رہنما منہاز الرحمنٰ کا کہنا ہے کہ آئے روز ملک کے کسی نہ کسی حصے سے خواتین پر مظالم کی خبریں سامنے آتی ہیں، جو ہمارے معاشرے کا منفی پہلو نمایاں کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا، ’عورت کو معاشرے میں وہ مقام نہیں دیا جا رہا جو اس کا حق ہے، یہاں اپنی انا کی تسکین کے لیے پہلے بچیوں کی شادیاں اپنی مرضی سے کروا دی جاتی ہے، پھر شوہر کے مظالم کو برداشت کرنے کا کہا جاتا ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ گھٹ گھٹ کر عورت مر جاتی ہے تو سب ہمدردی دکھانے آجاتے ہیں۔‘
منہاز الرحمنٰ کا مزید کہنا تھا، ’ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نہ صرف ثوبیہ شاہ کو بہتر طبی سہولیات فراہم کی جائیں بلکہ اس گھناؤنے جرم میں ملوث افراد کو بھی سخت سے سخت سزا دی جائے۔‘