حافظ نعیم الرحمان نے لیاقت بلوچ کی سربراہی میں چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی جو حکومتی کمیٹی سے بات چیت کرے گی۔
مہنگائی اور بجلی کے بلوں کے خلاف جاری دھرنے سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ عوام کو ریلیف ملنے تک دھرنا جاری رہے گا اور روزانہ کی بنیاد پر حکمت عملی ترتیب دیں گے۔
سنیچر کو مری روڈ راولپنڈی پر دھرنے کے شرکا سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان نے آئندہ کا لائحہ عمل پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس خام خیالی میں نہ رہے کہ چار دن کے لیے دھرنا دیں گے، بلکہ پوری تیاری سے آئے ہیں اور مزید کارکنان بھی اس میں شامل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت مذاکرات کو صحیح ٹریک پر نہیں لائی تو یہ دھرنا یہاں تک نہیں رہے گا بلکہ پورے ملک میں پھیلے گا۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ حکومت نے مذاکرات کا کہا ہے لیکن ابھی تک مذاکراتی ٹیم کا اعلان نہیں کیا، جب اراکین کے نام سامنے لائیں گے تو میں بھی اعلان کر دوں گا۔
انہوں نے کہا کہ احتجاج کے دوران جماعت اسلامی کے کارکنان کو گرفتار کیا گیا، فسطائیت اور مذاکرات ساتھ ساتھ نہیں چلیں گے، ’ہمارے پاس آپشن ہے کہ دھرنے کا رخ کسی طرف بھی موڑ دیں۔‘
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے اپنے مطالبات دہراتے ہوئے کہا کہ آئی پی پیز کا فارنزک آڈٹ کروا کر جعل سازوں کو سزا دی جائے، بجلی اور پٹرول کی قیمتیں کم کی جائیں، بجلی کے بلوں میں کمی کی جائے اور تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کم کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ان تمام مسائل کے حل ہونے تک دھرنا جاری رہے گا۔
حافظ نعیم الرحمان ن نے اعلان کیا کہ آئندہ روز اتور کی شام کو مری روڈ پر جماعت اسلامی کا تاریخی جلسہ منعقد ہوگا۔
اس سے قبل سنیچر کی صبح اسلام آباد پولیس کے ترجمان تقی جواد نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ وزیر داخلہ کی ہدایت پر جماعت اسلامی کے 50 سے زائد کارکنان کو رہا کر دیا گیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق جماعت اسلامی کے کارکنان کو تھانہ سیکریٹریٹ، کوہسار، ترنول سمیت شہر بھر کے مختلف تھانوں کی حدود سے گرفتار کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ اسلام آباد کے ڈی چوک پر دھرنے کی اجازت نہ ملنے کے بعد جماعت اسلامی نے زیرو پوائنٹ اسلام آباد ایکسپریس وے پر دھرنا دینے کا اعلان کیا تھا تاہم بعد میں یہ دھرنا مری روڈ پر منتقل کر دیا گیا تھا۔
جمعے کو حافظ نعیم الرحمان کی قیادت میں مرکزی قافلہ پہلے زیرو پوائنٹ ایکسپریس وے پر پہنچا اور پھر امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا اور پنجاب کی صوبائی قیادت کی سربراہی میں بھی مختلف قافلے اسلام آباد ایکسپریس وے پر پہنچے۔
زیرو پوائنٹ پہنچ کر کارکنان سے اپنے ابتدائی خطاب میں حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے اسلام آباد آنے کا کہا تھا اور ہم آ گئے ہیں۔ اب ہم نے اس تحریک میں پرامن رہنا ہے۔ حکومت کو آئی ئی پی پیز کو بند کرنا ہو گا، نہیں تو دھرنا ہو گا۔‘
جمعے کو ہی وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ جماعت اسلامی کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں اور پرامن فضا چاہتے ہیں۔