Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

العلا کا ’دار طنطورہ‘  ٹائم میگزین کے عظیم مقامات میں شامل

مصری آرکیٹیکچر نے العلا میں 30 انتہائی قدیم عمارتوں کی تزئین و آرائش کی ہے۔ فوٹو انسٹاگرام
معروف امریکی ٹائم میگزین کے رواں ہفتے جاری کردہ ’دنیا کےعظیم ترین مقامات‘ کی سالانہ فہرست میں مملکت کے تاریخی علاقے العلا کے قدیم گاؤں میں واقع ’دار طنطورہ‘ دی ہاؤس ہوٹل نے قیام کا اہم مقام حاصل کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مصری آرکیٹیکچر شاہیرہ فہمی کی ڈیزائن کردہ یہ واحد عمارت ہے جس میں تقریبا 800 سالہ قدیم مٹی کی نایاب اینٹوں کا استعمال ہوا ہے۔

 ایسا کلچر دوبارہ بحال کرنے کی کوشش ہے جو یہاں پہلے سے موجود تھا۔ فوٹو انسٹاگرام

العلا کا یہ علاقہ زمانہ قدیم میں کبھی جزیرہ نما عرب کے ذریعے بخور کی تجارت کے راستے پر ایک اہم  پڑاؤ ہوا کرتا تھا۔
مصری معمار شاہیرہ فہمی اور ان کی ٹیم نے العلا میں 30 انتہائی قدیم عمارتوں کی تزئین و آرائش میں حصہ لیا ہے جس میں یہ خاص ہوٹل شامل ہے جو قدیم طرز کی لالٹینوں اور موم بتیوں سے منور کیا گیا ہے۔
شاہیرہ فہمی نے اپنے ایک انٹرویو میں بتایا ہے کہ زمانہ قدیم میں یہاں بسنے والے عمارت کے کمروں کو ہوادار رکھنے کے لیے کھڑکیوں کا استعمال کرتے تھے۔

یہاں عمارتوں کی آرائش کے لیے قدیم طریقے اپنائے گئے ہیں۔ فوٹو انسٹاگرام

مصری آرکٹیکچر نے بتایا کہ خوبصورت فن تعمیر کا شاہکار یہ کھڑکیاں ہوا کے گزر کی مناسبت سے بنائی جاتی تھیں اس لیے ہم نے دوبارہ تیاری میں اس کا خاص اہتمام کیا ہے۔
یہاں تعمیر کی گئی عمارتوں کی چھتوں کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے لکڑی کے استعمال کے ساتھ قدیم طریقے اپنائے گئے ہیں۔
شاہیرہ فہمی نے بتایا کہ 800 سال قبل علاقے میں بسنے والوں نے عمارتوں کی اندرونی دیواروں کو سرخ اور نیلے رنگوں کی آمیزش سے مزین کیا۔

آثار قدیمہ کے مطابق یہ علاقہ اسلامی روایات کا مسکن رہا ہے۔ فوٹو انسٹاگرام

مصری معمار نے مزید بتایا کہ آثار قدیمہ کے مطابق یہاں کے روایتی ورثے کے سیاق و سباق سے پتہ چلتا ہے کہ یہ علاقہ اسلامی روایات کا قدیم ترین مسکن رہا ہے۔
علاقے میں کھیتوں کے درمیان قدیم کھنڈر اور خستہ عمارتیں جن میں موجود پتھر اور مٹی کی اینٹیں بتاتی ہیں کہ آپ کسی ایسے مقام کو دوبارہ بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو یہاں پہلے سے موجود تھا۔
 

شیئر: