پانی پینا میٹابولزم کو بڑھا سکتا ہے، بھوک کو کم کر سکتا ہے اور آپ کو پیٹ بھرنے میں مدد دیتا ہے، جس سے کیلوریز کی مقدار کم ہوتی ہے۔ دن میں کم از کم آٹھ گلاس پانی پیئں۔ اپنے دن کی شروعات ایک گلاس پانی سے کریں اور ہر کھانے سے پہلے ایک گلاس پئیں۔
فائبر کی مقدار میں اضافہ کریں
فائبر خون میں شکر کی سطح کو منظم کرنے میں مدد کرتا ہے اور زیادہ کھانے کی عادت کو کم کرتا ہے۔ ہر کھانے میں زیادہ فائبر والی غذائیں جیسے پھل، سبزیاں اور اناج شامل کرنے پر غور کریں۔
ہر کھانے کے ساتھ پروٹینز لیں
پروٹینز بھوک کو کم کرتے ہیں اور وزن میں کمی کے دوران پٹھوں کو مضبوط رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ ہر کھانے میں چکن، مچھلی، بینز یا گریک یوگرٹ شامل کر سکتے ہیں۔
نیند پوری کریں
کم نیند کی وجہ سے بھوک میں اضافہ ہوتا ہے جس سے غیرصحت بخش کھانے کی خواہش ہوتی ہے۔ 9 سے سات گھنٹے کی معیاری نیند لیں۔ نیند کا باقاعدہ شیڈول بنائیں اور سونے کے وقت کے لیے آرام دہ معمول بنائیں۔
کھانے کا مناسب پورشن لیں
وزن کم کرنے کے لیے کھانے کو وقت پر اور پورشن میں لیں، جس سے کافی حد تک وزن پر کنٹرول حاصل کیا جا سکتا ہے۔
میٹھے مشروبات اور سنیکس کو محدود کریں
میٹھے مشروبات اور سنیکس میں کیلوریز زیادہ ہوتی ہیں جو وزن میں اضافے کا باعث بن سکتی ہیں۔ میٹھے مشروبات کی جگہ پانی، ہربل چائے یا بلیک کافی لیں۔ مٹھائیوں اور پروسیسڈ سنیکس کی بجائے پھل، گری دار میوے، یا دہی جیسی صحت بخش چیزوں کا انتخاب کریں۔
دن بھر متحرک رہیں
اپنے روزمرہ کے معمولات میں جسمانی سرگرمیاں شامل کریں، جیسے سیڑھیاں چڑھنا، وقفے کے دوران چہل قدمی کرنا، یا مختصر ورزش کے سیشن کرنا۔
تناؤ یا سٹریس کو کم کریں
دائمی تناؤ کھانے اور زیادہ کیلوری والے کھانے کی خواہش کا باعث بن سکتا ہے۔ تناؤ کو کم کرنے والی ایسی سرگرمیوں کی مشق کریں جیسے یوگا، مراقبہ، گہری سانس لینے کی مشقیں، یا نیچر میں وقت گزارنا۔ تناؤ پر قابو پانے کے صحت مند طریقے تلاش کریں، جیسے کسی مشغلے میں مصروف ہونا یا کسی دوست سے بات کرنا۔