Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دماغ کو صحت مند اور تیز بنانا ہے تو یہ عادات ترک کر دیں

پھل، سبزی، پروٹین اور صحت مند فیٹس پر مبنی خوراک کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں۔ (فوٹو: فری پک)
دماغ کی صحت انسان کے پورے جسم کی صحت کے لیے سب سے ضروری چیز ہے۔ 
دماغ کے ذریعے ہم سوچتے ہیں، جذبات پیدا کرتے ہیں اور پورے جسم کو چلاتے ہیں۔
زندگی میں ہم ایسی کئی عادات کو اپنا لیتے ہیں جس سے دماغی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
اسی سلسلے میں انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی نے ایسی عادات کی فہرست بتائی ہے جنہیں ترک کر کے دماغ کی صحت کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
آئیے جانتے ہیں کہ وہ عادات کون سی ہیں۔
نیند میں کمی
نیند میں لمبے عرصے تک کمی ہونے کی وجہ سے ذہن پر برا اثر پڑتا ہے، یادداشت متاثر ہوتی ہے اور موڈ خراب ہوتا ہے۔ نیند پوری نہ ہونے کی وجہ سے دماغی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ روزانہ 7 سے 9 گھنٹے کی نیند کریں اور سونے سے پہلے سکرین ٹائم کم کر دیں۔
دائمی ذہنی دباؤ 
دائمی ذہنی دباؤ سے کورٹیسول پیدا ہوتا ہے جس سے دماغ کے خلیے کم ہوتے ہیں اور دماغ کا حصہ ہپوکیمپس متاثر ہوتا ہے جس کی وجہ سے یاداشت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ذہنی دباؤ کو مصروفیت، عبادت اور مشقوں کی ذریعے کم کریں۔
ناقص خوراک 
چینی اور چربی سے بھرپور جبکہ پکے پکائے کھانے کھانے سے سوزش اور آکسیڈیٹیو سٹریس بڑھتا ہے جس سے دماغ کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس لیے پھل، سبزی، پروٹین اور صحت مند فیٹس پر مبنی خوراک کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں۔
جسمانی مشقت نہ کرنا
جسمانی مشقت نہ کرنے سے برین ڈیرایوڈ نیورو ٹروفک فیکٹر کی پیداوار کم ہو جاتی ہے جس سے نیورون کی پیداوار میں کمی آتی ہے۔ روزانہ دوڑ، پیدل سیر، سائیکلنگ وغیرہ کو اپنا معمول بنائیں۔
تنہا رہنا
اپنوں سے دور رہنے اور ہر وقت تنہائی میں رہنے کی وجہ سے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کم ہوتی ہے اور یاداشت پر اثر پڑتا ہے۔ اپنی فیملی یا دوستوں کے ساتھ باقاعدگی سے ملاقات کیا کریں اور گپ شپ کو معمول بنائیں۔ 
 

روزانہ 7 سے 9 گھنٹے کی نیند کریں اور سونے سے پہلے سکرین ٹائم کم کر دیں۔ (فوٹو: فری پک)

سگریٹ پینا
سگریٹ نوشی سے دماغ میں خون کی گردش متاثر ہوتی ہے جس سے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کم ہوتی ہے اور سٹروک اور ڈائمینشیا کا خطرہ بڑھتا ہے۔ 
ذہنی امراض کو نظر انداز کرنا
ڈپریشن اور بے چینی جیسے ذہنی امراض سے مکمل چھٹکارا نہ پانے کی وجہ سے سوچنے کی صلاحیت اور دماغی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ذہنی امراض کی فوری طور پر تشخیص کریں اور ماہرین سے اس کا علاج کروائیں۔
پانی کی کمی ہونا
جسم میں پانی کی کمی ہونے کی وجہ سے دماغ کے خلیے سکڑتے ہیں، سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کم ہوتی ہے اور یاداشت متاثر ہوتی ہے۔ دن بھر اپنے معمول کے کاموں میں جسم کو پانی کی کمی نہ ہونے دیں۔
دماغ کو استعمال نہ کرنا
ذہنی طور پر مشقیں نہ کرنے کی وجہ سے یاداشت متاثر ہو سکتی ہے۔ اپنے دماغ کو کتب بینی، پزل گیمز، نئی چیزیں سیکھنے اور موسیقی کے آلات بجانے میں استمعال کریں۔

شیئر: