Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں شدید بارشوں سے 15 ہلاکتیں، این ڈی ایم اے کی شہروں میں سیلاب کی وارننگ

خیبرپختونخوا کے شہر کوہاٹ کے علاقے درہ آدم خیل میں بارش کا پانی گھر کے تہہ خانے میں داخل ہو گیا جس کی وجہ سے وہاں پر موجود ایک ہی خاندان کے 11 افراد سیلابی پانی میں ڈوب کر ہلاک ہو گئے، جبکہ صوبہ کے دیگر علاقوں میں دو افراد ہلاک ہوئے۔
دوسری طرف پولیس کے مطابق راولپنڈی کے علاقے امیرپورہ میں بارش کے باعث چھت گرنے سے ماں بیٹی ہلاک ہو گئیں۔
 ریسکیو1122 کے ترجمان کے مطابق عملے نے سرچ آپریشن کے دوران 11 افراد کی لاشوں کو نکال کر ہسپتال منتقل کیا۔
 سیلابی پانی میں لاپتہ 5 سالہ ایک بچی کی تلاش جاری ہے۔ ہلاک افراد میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔
پشاور میں پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران حالیہ بارشوں کے باعث حادثات کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک اور چھ زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد میں 2 مرد 4 خواتین اور 7 بچے جبکہ زخمیوں میں 1 مرد، 2 خواتین اور 3 بچے شامل ہیں۔  
تیر آندھی اور بارش کے باعث مجموعی طور پر 16 گھروں کو نقصان پہنچا جس میں 15 گھروں کو جزوی اور 1 گھر کو مکمل نقصان پہنچا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ راولپنڈی میں ہلاک ہونے والی ماں کی عمر 60 سال جبکہ بیٹی کی عمر 22 سال ہے۔ بوسیدہ گھر ہونے کی وجہ سے مکان کی چھت گری۔
ایس ایج او تھانہ وارث خان نے کہا کہ لاشوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا، ضروری کارروائی کے بعد لاشیں ورثاء کے حوالے کی جائیں گی۔
این ڈی ایم اے کی وارننگ
منگل کو نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی طرف سے جاری ایڈوائزری کے مطابق 31 جولائی تک مزید مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا اور اور سیلابی صورتحال کا خدشہ بھی ہے۔

کوہاٹ میں ریسکیو1122 کے عملے نے سرچ آپریشن کے دوران 11 افراد کی لاشوں کو نکال کر ہسپتال منتقل کیا (فوٹو: ریسکیو 1122)

جبکہ خلیج بنگال سے مون سون کا سلسلہ  ملک کے وسطی اور جنوبی حصوں میں 3 اگست تک برقرار رہے گا۔
مغربی اور مشرقی دریاؤں کے بالائی کیچمنٹ علاقوں میں موسلادھار بارش متوقع ہے۔ پنجاب کے شمال مشرقی علاقوں بشمول دریائے راوی کے ڈیگ، بسمٹر اور بین نالہ، چناب کے علاقوں کے ساتھ ساتھ کشمیر وادی نیلم، مظفر آباد، راولاکوٹ، پونچھ ، ہٹیاں، باغ، حویلیاں، سدھنوتی اور کوٹلی میں سیلاب کا امکان ہے۔
 خیبر پختونخوا کے اضلاع مردان، سوات، دیر، کوہستان، شانگلہ اور مالاکنڈ کے علاقوں میں بھی سیلابی صورتحال متوقع ہے۔
پنجاب کے شمالی اور شمال مشرقی حصوں بشمول لاہور، فیصل آباد، سیالکوٹ، نارووال، گوجرانوالہ، سرگودھا، گجرات، راولپنڈی، اسلام آباد اور گرد و نواح کے علاقوں میں شہری سیلاب کا امکان ہے۔
سندھ کے جنوبی علاقوں بشمول حیدرآباد، جامشورو، سانگھڑ، ایس بینظیر آباد اور کراچی کو بھی شہری سیلاب کا سامنا کرنا پڑے گا۔
واضح رہے کہ محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے تین دنوں میں پاکستان کے مختلف اضلاع میں شدید بارشیں متوقع ہیں اور 200 ملی میٹر تک بارش ہونے کا امکان ہے۔

راولپنڈی میں موسلادھار بارش کے باعث شہر کے مختلف علاقے پانی میں ڈوب گئے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے (این ڈی ایم اے) نے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز اور دیگر متعلقہ اداروں کو الرٹ جاری کر دیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 27جولائی سے بحیرہ عرب سے مون سون ہوائیں ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہوں گی اور 29 جولائی سے وسطی اور جنوبی حصوں تک پھیل جائیں گی۔ 
اس کے باعث 27 جولائی کی رات سے 31 جولائی تک پنجاب، اسلام آباد، سندھ بلوچستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے۔
راولپنڈی میں موسلادھار بارش کے باعث شہر کے مختلف علاقے پانی میں ڈوب گئے ہیں جبکہ واسا نے راولپنڈی میں رین ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔
واسا کا رین ایمرجنسی پلان ناکام ہونے کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے اور شہر کے مختلف علاقے تالاب کا منظر پیش کر رہے ہیں۔

شیئر: