Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایپل صارفین دل کی دھڑکن سے ڈیوائسز اَن لاک کر سکیں گے؟

اس فیچر کا مقصد یہ ہے کہ ہر انسان کے دل کا ردھم مختلف ہوتا ہے جس کے ذریعے ڈیوائس کی بائیومیٹرک شناخت کی جا سکے گی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
سمارٹ فونز کو پاس ورڈ، پیٹرن، فیس لاک یا فنگر پرنٹ کے ذریعے تو ان لاک کیا ہی جا سکتا ہے تاہم ایپل کے صارفین کے لیے خبر یہ ہے کہ مستقبل میں وہ اپنی ڈیوائسز کو دل کی دھڑکن کے ذریعے بھی ان لاک کر پائیں گے۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق ایپل کی آئی واچ میں ایپل کی جانب سے دیے گئے الیکٹرک کارڈیو گرام (ای سی جی) کے فنکشن کے ذریعے دل کی دھڑکن کو مانیٹر کیا جا سکتا ہے۔
اسی طرح ایپل کے ممکنہ نئے ’ہارٹ لاک فیچر‘ کے ذریعے صارفین اپنی ڈیوائسز آئی واچ پہنے ہوئے دل کی دھڑکن کے ذریعے ان لاک کر پائیں گے۔
اسی طرح آئی فون میں بھی ایک ایسا ہی فیچر ڈالا جائے گا جو دل کی دھڑکن کو مستند طریقے سے مانیٹر کرے گا۔
ایپل انسائڈر کی رپورٹ کے مطابق اس ٹیکنالوجی کے ذریعے صارفین کی منفرد دل کی دھڑکن کو مانیٹر کیا جائے گا جس سے ڈیوائس محفوظ ترین اور تیز ترین طریقے سے اپنی اتھینٹیکیشن (تصدیق) کر پائے گی۔
اس فیچر کا مقصد یہ ہے کہ ہر انسان کے دل کا ردھم مختلف ہوتا ہے جس کے ذریعے ڈیوائس کی بائیومیٹرک شناخت کی جا سکے گی۔
یہ فیچر ایپل واچ میں پہلے سے ہی پایا جاتا ہے جس میں ای سی جی سینسرز کے ذریعے دل کی دھڑکن مانیٹر ہوتی ہے۔
 

اس فیچر کے ذریعے صارفین کو صرف اپنے آئی فون پر پکڑنا ہوگا جس کے بعد آئی فون اُن کے دل کی دھڑکن مانیٹر کرے گا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

آئی واچ کے ذریعے دل کی دھڑکن دو مراحل سے مانیٹر ہوتی ہے جس میں پہلا مرحلہ واچ کے پچھلے حصے کے سینسر کا کلائی کو چُھونا ہے جبکہ دوسرا مرحلہ ڈیجیٹل کراؤن کا ہے جہاں صارف اپنی انڈیکس فنگر رکھ کر دل کی دھڑکن مانیٹر کرتا ہے۔
اس فیچر کے ذریعے صارفین آئی واچ پہنے ہوئے اپنی دیگر ایپل پراڈکٹس جیسے آئی فون اور میک بُک وغیرہ بھی ان لاک کر پائیں گے۔
اس کے علاوہ اس بات کا بھی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ایپل آئی فون کو بھی دل کی دھڑکن بغیر آئی واچ کے مانیٹر کرنے کی سہولت دے سکتا ہے۔
اس فیچر کے ذریعے صارفین کو صرف اپنے آئی فون پر پکڑنا ہوگا جس کے بعد آئی فون اُن کے دل کی دھڑکن مانیٹر کرے گا۔

شیئر: