اسماعیل ہنیہ کو کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کے ذریعے ہلاک کیا گیا: ایران
اسماعیل ہنیہ کو کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کے ذریعے ہلاک کیا گیا: ایران
ہفتہ 3 اگست 2024 15:09
اسماعیل ہنیہ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ تھے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ایران کے پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کو کم فاصلے سے مار کرنے والے میزائل کے ذریعے ہلاک کیا گیا۔ اس میزائل پر سات کلوگرام کا وار ہیڈ نصب تھا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پاسداران انقلاب نے سنیچر کو ایک بیان میں کہا کہ ’ایران اس حملے کا شدید انتقام مناسب وقت، مقام اور طریقے سے لے گا۔‘
بیان میں اسماعیل ہنیہ کی موت کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتے ہوئے اسے ’ایک مہم جو اور دہشت گرد صیہونی حکومت‘ قرار دیا گیا ہے۔
فلسطین کی عسکریت پسند تنظیم حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ اور ان کا محافظ دو روز قبل بدھ کی صبح سورج نکلنے سے قبل ایک حملے کا نشانہ بنے تھے۔ وہ نومنتخب ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے ایران آئے تھے۔
جمعے کو قطر کی سب سے بڑی مسجد امام محمد بن عبدالوھاب میں اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
اس کے بعد ان کی تدفین دارالحکومت دوحہ کے علاقے لسیل میں کی گئی۔
اسماعیل ہنیہ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ تھے اور انہوں نے گذشتہ 10 ماہ سے غزہ کی پٹی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کے خاتمے کے لیے ہونے والے مذاکرات میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسماعیل ہنیہ کے ایران میں قتل کا الزام اسرائیل پر عائد کیا جا رہا ہے جس کے بعد غزہ جنگ میں تیزی دیکھنے میں آ رہی ہے۔
دوسری جانب خطے میں بڑھتی کشیدگی کے پیش نظر امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا ہے کہ وہ مشرق وسطٰی میں جنگی طیاروں کا ایک سکوارڈن بھیجے گا جبکہ خطے میں اپنا ایک طیارہ بردار بحری جہاز بھی تعینات رکھے گا۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق مشرق وسطٰی میں ایران اور اُس کی حمایت یافتہ ملیشیا کے ممکنہ حملوں سے اسرائیل کو دفاع میں مدد دینے اور پہلے سے موجود امریکی افواج کی حفاظت کے لیے پینٹاگون خطے میں فوجی موجودگی کو بڑھا رہا ہے۔
جمعے کی شام ایک بیان میں پینٹاگون نے کہا کہ وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے بھی اضافی بیلسٹک میزائل دفاعی صلاحیت کے حامل کروزرز اور ڈسٹرائرز کو یورپی اور مشرق وسطیٰ کے خطوں میں بھیجنے کا حکم دیا ہے اور وہ وہاں مزید زمینی بیلسٹک میزائل اور دفاعی ہتھیار بھیجنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔