کلاؤڈ برسٹ میں ہماچل پردیش کے سکول کے پانچ ’سپورٹس سٹار‘ طلبہ لاپتہ
کلاؤڈ برسٹ میں ہماچل پردیش کے سکول کے پانچ ’سپورٹس سٹار‘ طلبہ لاپتہ
پیر 5 اگست 2024 7:49
ہماچل میں طوفانی بارشوں کے باعث بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے (فوٹو: اے پی)
ایک ایسے وقت میں جب سب کی نظریں پیرس اولمپکس پر لگی ہیں، انڈین ریاست ہماچل پردیش کے ایک سکول کو اپنے پانچ تمغے جیتنے والے طلبہ کی واپسی کا انتظار ہے جو چند روز قبل کلاؤڈ برسٹ کے نتیجے میں لاپتہ ہو گئے تھے۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق بدھ کی رات کو ہونے والی طوفانی بارش میں ایک گاؤں سے لاپتہ ہونے والے 33 افراد میں گورنمنٹ سیکنڈری سکول کے پانچ ایسے والی بال کے کھلاڑی بھی شامل ہیں جو ریاست اور ضلع کی جانب سے کھیل چکے ہیں۔
مقامی حکام کا کہنا ہے کہ یہ طلبہ اس وقت اپنے گھروں میں موجود تھے جب طوفانی بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا اور وہ اپنے گھروالوں کے ساتھ پانی میں بہہ گئے۔
سکول کے فزیکل ایجوکیشن کے ٹیچر رویندر سنگھ نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ وہ کھلاڑیوں کے حوالے سے شدید فکرمند ہیں۔
لاپتہ ہونے والے ان طلبہ میں دو بہنیں 17 سالہ راتیکا کیدرتا اور رادھیکا بھی شامل ہیں، جن میں سے ایک بارہویں اور دوسری دسویں کی طالبہ ہیں۔
اسی طرح دیگر طلبہ میں 13 سالہ ارون کیدرتا، ان کی بہن 12 سالہ اروشی اور انجلی کماری شامل ہیں۔
ان میں سے راتیکا، رادھیکا، ارون اور اروشی کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔
رویندر سنگھ کا کہنا تھا کہ ’راتیکا، رادھیکا اور انجلی والی بال کی بہت اچھی کھلاڑی ہیں وہ لمبے قد اور مضبوط جسم کی مالک ہیں۔ انجلی اپنی اونچی چھلانگ کی وجہ سے مشہور ہیں اور بہتری فارورڈ پلیئر ہیں۔ میچ کے دوران راتیکا اور رادھیکا کی ہم آہنگی ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کرتی رہی ہے۔‘
ان کے مطابق ’ارون اور اروشی بیڈمنٹن میں ڈسٹرکٹ لیول کے چیمپیئنز ہیں۔ اروشی اسی ٹیم کا حصہ تھیں جس نے ڈسٹرکٹ ٹرافی جیتی تھی اور اس میں 22 سکولوں کی بیڈمنٹن ٹیموں نے حصہ لیا تھا۔‘
راتیکا اور انجلی کولو ڈسٹرکٹ کی اس ٹیم کا حصہ رہیں جس نے 2022 اور 2023 کی چیمپین شپس میں حصہ لیا۔
رادھیکا نے 2022 میں ضلع کولو کی نمائندگی کی تھی۔
ان کی کلاس فیلو دکشیکا ٹھاکر کا کہنا ہے کہ ’کلاس میں ہر کوئی راتیکا کی طرح بننا چاہتا تھا کیونکہ ان کے پاس کچھ خاص تھا، کھیل کے ساتھ وہ اپنی پڑھائی پر بھی بہت توجہ دیتی تھیں، کاش ہمارے ساتھی لوٹ آئیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’واقعے سے چند گھنٹے قبل میں نے راتیکا سے معاشیات کے حوالے سے واٹس ایپ پر لمبی چیٹ کی تھی۔‘
سکول کی وائس پرنسپل کملا نند ٹھاکر کا کہنا ہے کہ ’راتیکا ہمارے سکول کی مضبوط ترین لڑکیوں میں شامل تھیں جبکہ انجلی بھی کبڈی کی بہت اچھی کھلاڑی تھیں اور ڈسٹرکٹ لیول کے مقابلوں میں حصہ لیا۔‘
گاؤں کی پنچایت کے سربراہ موہن کپاٹیا کا کہنا ہے کہ ہمیں افسوس ہے کہ وہ نام لاپتہ ہو گئے ہیں جنہوں نے سکول ہی نہیں پورے گاؤں کا نام روشن کیا۔
انڈین میڈیا کے مطابق یکم اگست کو شملہ شہر میں بارشوں کے دوران کلاؤڈ برسٹ سے بڑے پیمانے پر تباہی مچی اور درجنوں کی تعداد میں افراد لاپتہ ہوئے۔