جرمن سیاح کو لوٹنے والے تین ملزمان گرفتار، غفلت برتنے پر ڈولفن اہلکار معطل
جرمن سیاح کو لوٹنے والے تین ملزمان گرفتار، غفلت برتنے پر ڈولفن اہلکار معطل
منگل 6 اگست 2024 14:07
غفلت برتنے والے چار ڈولفن اہلکاروں کو معطل کر کے مقدمہ درج کیا گیا۔ فوٹو: ڈولفن پولیس
لاہور میں جرمن سیاح کو تشدد کا نشانہ بنا کر لوٹنے والے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ غفلت برتنے والے پولیس کے ڈولفن سکواڈ کے چار اہلکاروں پر بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
منگل کو لاہور پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ جرمن سیاح سے لوٹ مار کرنے والے ملزمان کو غازی آباد اور برکی کے علاقے سے گرفتار کیا گیا۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ ملزمان سے سیاح کا چھینا گیا کیمرہ اور موبائل فون برآمد کیا گیا۔
ملزمان نے شمالی چھاؤنی کے علاقے میں جرمن سیاح سے واردات کی تھی۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزمان سے مزید تفتیش کا عمل بھی جاری ہے۔
دوسری جانب جرمن سیاح کے ساتھ لوٹ مار کی واردات کے بعد لاہور پولیس کی کارکردگی پر بھی سوال اُٹھے ہیں۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ واردات کے بعد موقع پر پہنچنے والے اہلکار جرمن باشندے کو کارروائی نہ کرانے کا کہتے رہے۔
معلوم ہوا ہے کہ ڈولفن اہلکاروں نے واردات کے بارے میں کسی اعلٰی افسر کو آگاہ نہ کیا۔ اور بغیر کوئی کارروائی کیے جرمن سیاح کو مطمئن کر کے چلے گئے۔
پولیس حکام نے تصدیق کی ہے کہ سی سی پی او نے غفلت برتنے والے ڈولفن اہلکاروں کو دفتر بلا کر گرفتار کروا دیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق سنگین غفلت برتنے پر سی سی پی او بلال صدیق نے اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے کر چاروں کو تھانہ سول لائنز کی حوالات میں بند کرا دیا۔
گرفتار کیے گئے ڈولفن اہلکاروں مزمل، عمیر قاصد اور حسنین شامل ہیں۔
پنجاب کی صوبائی حکومت نے جرمن سیاح کو پانچ روپے لاکھ گزشتہ روز حوالے کیے تاکہ اُن کے نقصان کا ازالہ کیا جا سکے۔
ادھر ڈولفن پولیس کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ڈی آئی جی آپریشنز کی ہدایت پر وقوعہ کے متعلق مفصل انکوائری کا آغاز کیا گیا۔
’ایس پی ڈولفن کی سربراہی میں باضابطہ محکمانہ انکوائری کی جا رہی ہے۔ ڈولفن ٹیم کو معطل کر کے اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔‘
ترجمان کے مطابق انکوائری میں وقوعہ کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ایس پی ڈولفن شاہ میر خالد نے کہا ہے کہ ڈولفن سکواڈ شفافیت اور خود احتسابی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ ’ریگولر ڈیپارٹمنٹل انکوائری کی روشنی میں مزید قانونی کارروائی کی جائے گی۔‘