Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسجد نبوی کے امام صلاح بن محمد البدیر کی صدر اور چیئرمین سینیٹ سے ملاقات

مسجد نبوی کے امام ڈاکٹر صلاح بن محمد البدیرنے جمعرات کو صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین سینٹ یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کی۔
ملاقات میں صدرِ مملکت نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جرات مندانہ اور دور اندیش قیادت کو سراہا جبکہ مسئلہ کشمیر اور فلسطین کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ ’پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مشترکہ عقیدے، تاریخ اور بھائی چارے پر مبنی بہترین تعلقات ہیں۔ دونوں برادر ممالک کے درمیان تعلقات مزید مستحکم ہو رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب قریبی دوست ہے ، پاکستان ہمیشہ سعودی عرب کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
صدرمملکت آصف علی زرداری نے دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں برادر ممالک کو مزید قریب لانے کے لیے ثقافتی اور عوام کے درمیان تعلقات فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر امام مسجد نبوی نے کہا کہ ’سعودی عرب کی قیادت اور عوام پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ پاکستان اور سعودی عرب کی مضبوط شراکت داری ہے ۔‘
مسجد نبوی کے امام نے سعودی عرب کی ترقی میں پاکستانی کمیونٹی کے کردار کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو عالم اسلام کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’شہزادہ محمد بن سلمان کی شروع کردہ اصلاحات سے سعودی عرب میں مزید ترقی اور خوشحالی آئے  گی۔‘
مسجد نبوی کے امام کی سربراہی میں پاکستان کے دورے پر آئے سعودی وفد نے پارلیمنٹ ہاؤس میں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کی۔
ملاقات میں یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ’پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون اور رابط کاری کی ایک طویل تاریخ ہے اور ہمارے تعلقات مذہبی ، ثقافتی اور اخلاقی اقدار پر مبنی ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ حرمین شریفین خاص طور پر مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ پاکستانی مسلمانوں کے لیے انتہائی مقدس مقامات ہیں۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ’دہشت گردی اور انتہا پسندی پاکستان اور سعودی عرب کے لیے ایک مشترکہ چیلنج ہے (فوٹو: سینیٹ)

چیئرمین سینٹ نے امام مسجد نبوی کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ’آپ کی آمد ہمارے لیے باعث مسرت ہے ۔ آپ کی یہاں موجودگی پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مضبوط اور برادرانہ تعلقات کا مظہر ہے۔‘
 انہوں نے کہا کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان کی قیادت میں سعودی عرب ہمیشہ پاکستان کا مخلص دوست رہا ہے۔
خطے کی مجموعی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے چیئرمین سینٹ نے کہا کہ ’دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں پاکستان سعودی عرب کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے اور ہمیں خطے اور دنیا میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔‘
چیئرمین سینٹ نے پارلیمانی وفود کے تبادلوں میں تیزی لانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’پارلیمانی وفود کے تبادلوں سے دونوں ملکوں کی عوام کو مزید قریب لانے میں مدد ملے گی اور تجارتی و معاشی سطح پر تعلقات کو مزید استحکام دیا جا سکے گا۔‘
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ’دہشت گردی اور انتہا پسندی پاکستان اور سعودی عرب کے لیے ایک مشترکہ چیلنج ہے اورمسلم امہ کو درپیش مسائل کے حل کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔‘
چیئرمین سینیٹ نے دنیا میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلامو فوبیا کے تدارک کے لئے مشترکہ لایا عمل ناگزیر ہے۔
اس موقع پر ڈاکٹر صلاح بن محمد البدیر نے کہا کہ ’سعودی عرب پاکستان کے ساتھ تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔ پاکستان ہمارے لیے ایک اہم ملک ہے پاکستان نے ہمیشہ برادر ملک سعودی عرب کا ہر فورم پر ساتھ دیا ہے۔‘

شیئر: