Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں جھڑپیں، ایک فوجی افسر اور مشتبہ عسکریت پسند ہلاک

نگل کو کشمیر کے سیاحتی مقام پتنی ٹاپ کے جنگل میں فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپوں کا آغاز ہوا تھا (فائل فوٹو: روئٹرز)
انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں فوج اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپ کے نتیجے میں  فوج کے کیپٹن کے علاوہ ایک مشتبہ عسکریت پسند کی ہلاکت ہوئی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے انڈین فوج اور کشمیر پولیس کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ یہ واقعہ بدھ کو اس وقت پیش آیا جب فورسز کی عسکریت پسندوں کی لڑائی جاری تھی۔
انڈین فوج نے اپنے آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر آفیسر کی موت پر ’گہرے دکھ‘ کا اظہار کیا ہے۔
کشمیر پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ ’آپریشن کے دوران ایک دہشت گرد کو ہلاک کیا گیا ہے۔‘
یہ رواں برس میں کشمیر میں ہونے والی تازہ ترین جھڑپ ہے۔ گزشتہ ہفتے منگل کو کشمیر کے سیاحتی مقام پتنی ٹاپ کے جنگل میں فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپوں کا آغاز ہوا تھا۔
ریاست جموں کشمیر انڈیا اور پاکستان کی برطانیہ سے آزادی کے بعد سے ان دونوں ممالک کے درمیان منقسم ہے۔ دونوں ممالک اس ریاست کی مکمل ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں۔
بدھ کو ہونے والی جھڑپوں کے بعد انڈیا کے وزیردفاع راج ناتھ سنگھ نے فوج اور انٹیلیجنس ایجنسیز کے حکام کے ساتھ ایک میٹنگ بھی طلب کی ہے۔
کشمیر میں یہ جھڑپیں ایسے وقت میں شروع ہوئی ہیں جب اس خطے میں دس برس میں پہلی مرتبہ ریاستی اسمبلی کے انتخابات کا اعلان متوقع ہے۔
اس خطے میں باغی عسکریت پسند گروپوں نے 1989 میں مسلح جدوجہد شروع کی اور وہ کشمیر کو انڈیا سے آزاد کروا کے پاکستان کے ساتھ الحاق کے خواہاں ہیں۔
گزشتہ تین دہائیوں میں انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں ہونے والی جھڑپوں میں ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں فوجی، عام شہری اور عسکریت پسند شامل ہیں۔

شیئر: