Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں مزید بارشیں متوقع، این ڈی ایم اے کی اربن فلڈنگ کی وارننگ

این ڈی ایم اے نے 19 اگست تک وقفے کے ساتھ مزید موسلادھار مون سون بارشوں کا امکان ظاہر کیا ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران سندھ، بلوچستان، شمال مشرقی/جنوبی پنجاب، خیبر پختونخوا، خطہ پوٹھوہار ،کشمیر اور گلگت بلتستان میں تیز ہواؤں/جھکڑ چلنے اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش متوقع ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے اتوار کو جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق بالائی /وسطی سندھ اور مشرقی بلوچستان، شمال مشرقی پنجاب اور کشمیر میں چند مقامات پر موسلادھار بارش کا بھی امکان ہے۔
دوسری جانب این ڈی ایم اے نے 19 اگست تک وقفے کے ساتھ مزید موسلادھار مون سون بارشوں کا امکان ظاہر کیا ہے۔
ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق موسلا دھار بارشوں کے باعث تمام بڑے شہروں اسلام آباد/راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، شیخوپورہ، قصور، سیالکوٹ، سرگودھا، فیصل آباد، نوشہرہ اور پشاور کے نشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے۔
اس کے نتیجے میں انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور ملحقہ دیہات/ قصبے یا نالوں کے قریب بستیاں، سیلابی ریلوں سے متاثر ہو سکتے ہیں۔
گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سندھ، پنجاب، خیبر پختونخوا، اسلام آباد، بلوچستان اور گوپس میں گرج چمک کے ساتھ بارش جبکہ چند مقامات پر موسلادھار بارش بھی ہوئی۔ سب سے زیادہ بارش خیرپور میں 168، لاڑکانہ 121، موہنجو داڑو 119، جیکب آباد 116، سکھر 103، روہڑی 91، دادو 77، پڈعیدن 31، تھرپارکر (ڈھلی 19، چھاچھرو 10، کالوئی 5، نگرپارکر 2)، کراچی (فیصل بیس ایک)، سکرنڈ 12، ٹھٹھہ، شہید بینظیر آباد 6، چھور 3، ٹنڈو جام، بدین ایک، کوٹ ادو 37، ڈیرہ غازی خان 36، خانیوال 35، ملتان (سٹی 23، ایئرپورٹ 20)، رحیم یار خان 12، شیخوپورہ 11، بھکر 10، منڈی بہاؤالدین 9، سرگودھا ،جھنگ 8، لیہ 5، لاہور (ایئر پورٹ 60، سٹی 4)، خان پور 4، بہاولنگر، نارووال، ساہیوال 3، بہاولپور (سٹی 4، ایئرپورٹ 2)، اسلام آباد (ایئرپورٹ، گولڑہ ایک)، جوہرآباد، جہلم، چکوال، ٹوبہ ٹیک سنگھ ایک، بنوں 7، لوئر دیر 9، کاکول 3، قلات 48، بار کھان 14، خضدار 11، کوئٹہ (شیخ ماندہ 5)، سبی 3، لسبیلہ اور گوپس میں 2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
اتوار کو ریکارڈ کیے گئے زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت کے اعداد وشمار کے مطابق نوکنڈی میں 41، دالبندین 40 اور چلاس میں 39 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری انتباہ کے مطابق 18 اگست کے روز موسلادھار بارشوں کے باعث ڈیرہ غازی خان، کوہ سلیمان، ہرنائی، سبی، مستونگ، خاران، جھل مگسی، کوہلو، نصیر آباد، جعفر آباد، ژوب، بولان، قلات، خضدار، بارکھان، لسبیلہ، آوران، دادو، کوہ کیرتھر اور کشمیر کے مقامی/ بر ساتی ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔ اس دوران شدید بارشوں کے باعث وسطی/ زیریں سندھ اور جنوبی پنجاب کے نشیبی علاقے زیرآب آنے کا بھی اندیشہ ہے۔ مزید برآں خیبر پختونخوا کے پہاڑی علاقوں، مری، گلیات اور کشمیر میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ٹریفک کی آمدورفت بھی متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔

گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران لاڑکانہ میں 121 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ (فوٹو: اے ایف پی)

خیال رہے کہ بلوچستان میں پہلے ہی بارشوں اور سیلابی ریلوں نے ریلوے کے نظام کو درہم برہم کر دیا ہے۔ ریلوے حکام کے مطابق حالیہ مون سون بارشوں کے باعث سبی ہرنائی ریلوے سیکشن 21 جولائی سے بند پڑا ہوا ہے، اس سیکشن کی از سرنو تعمیر پر ریلوے نے ایک سال قبل تقریباً چار ارب روپے خرچ کیے تھے۔
کوئٹہ تفتان ریلوے سیکشن پر سیلابی پانی نوشکی کے قریب ٹریک بہا کر لے گیا، ریلوے لائن پر شگاف پڑنے کے باعث ٹرینوں کی آمدورفت معطل کر دی گئی ہے۔
ادھر کوئٹہ چمن ریلوے سیکشن پر ریلوے پٹری کئی مقامات پر بہہ گئی جس کے باعث کوئٹہ چمن ٹرین سروس کو معطل کر دیا گیا ہے۔ اس وقت کوئٹہ ڈویژن میں صرف ایک ٹرین جعفر ایکسپریس ہے جو پشاور کیلئے چلائی جا رہی ہے۔

شیئر: