Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کا دوسرا بڑا پل کہاں تعمیر کیا جا رہا ہے؟

کنگ فہد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے براہ راست منسلک کرنے میں معاون ہے۔  (فوٹو العربیہ نیٹ)
سعودی روڈز جنرل اتھارٹی (آر جی اے) نے اعلان کیا ہے کہ الشرقیہ ریجن میں 3.2 کلومیٹر طویل صفوی - راس تنورۃ پل منصوبے کی تعمیر میں تکمیل کی شرح 88 فیصد تک پہنچ گئی۔
العربیہ نیٹ کے مطابق اس تاریخی منصوبے میں ایل لنک روڈ کے ساتھ ایک زمینی اور سمندری پل شامل ہے۔ یہ  مملکت کا دوسرا سب سے بڑا ڈوئل کیریج وے سمندری پل ہے۔ یہ راس تنورہ گورنریٹ میں ایک نیا داخلی اور خارجی روٹ شامل کرتا ہے۔ یہ منصوبہ راس تنورہ، دمام اور قطیف کے درمیان فاصلے کو کم کرنے کے علاوہ، دمام کے کنگ فہد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے براہ راست منسلک کرنے میں معاون ہے۔ 

اتھارٹی کا کہنا ہے یہ منصوبہ شہروں اور گورنریٹس کے درمیان رابطے کو بڑھائے گا (فوٹو العربیہ نیٹ)

اس منصوبے پر کا آغاز2020 میں ہوا تھا اور توقع ہے یہ جون 2025 میں مکمل ہوجائے گا۔
اتھارٹی کا کہنا ہے یہ منصوبہ شہروں اور گورنریٹس کے درمیان رابطے کو بڑھائے گا۔  یہ منصوبہ افراد اور کارگو کی ٹرانسپورٹیشن میں سہولت فراہم کرنے کے لیے اتھارٹی کی کوششوں کے فریم ورک میں آتا ہے جو ایک عالمی لاجسٹک مرکز کے طور پر مملکت کی پوزیشن کو بڑھاتا ہے۔

منصوبے کے نفاذ میں معیار اور حفاظت کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ (فوٹو العربیہ نیٹ)

اتھارٹی کے مطابق منصوبے کو نافذ کرنے میں معیار اور حفاظت کے اعلی معیار کو مدنظر رکھتے ہوئے سائن بورڈز، فلور پینٹس، گراؤنڈ مارکنگ، وارننگ وائبریشنز اور کنکریٹ رکاوٹوں جیسے بہت سے کام شروع کیے ہیں۔ ان کاموں کا مقصد سڑک پر حفاظت کی سطح کو بڑھانا اور ٹریفک کی ہموار روانی کو یقینی بنانے کے لیے روڈ نیٹ ورک کی بڑھتی ہوئی طلب کے ساتھ  رفتار کو برقرار رکھنا ہے۔  

حکمت عملی کا مقصد سڑکوں پر ہونے والی اموات کو کم کرنا بھی ہے۔ (فوٹو العربیہ نیٹ)

 اتھارٹی 2030 تک گلوبل روڈ کوالٹی انڈیکس میں چھٹی پوزیشن تک پہنچنے کے لیے سڑکوں کے شعبے کی حکمت عملی کے مقاصد کو حاصل  کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ اس کے لیے سڑکوں کے شعببے کو اپ گریتڈ کرنے کے لیے بہت سے اہم منصوبوں اور اقدامات پر عملدرآمد جاری ہے۔ حکمت عملی کا مقصد سڑکوں پر ہونے والی اموات کو فی ایک لاکھ افراد میں پانچ سے کم تک لانا بھی ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: