سعودی روڈز جنرل اتھارٹی (آر جی اے) نے اعلان کیا ہے کہ الشرقیہ ریجن میں 3.2 کلومیٹر طویل صفوی - راس تنورۃ پل منصوبے کی تعمیر میں تکمیل کی شرح 88 فیصد تک پہنچ گئی۔
بين أمواج البحار..
يمتد ثاني أكبر جسر بحري مزدوج بالمملكة ليصل بين مدينتي صفوى ورأس تنورة بالمنطقة الشرقية بطول 3.2 كم. pic.twitter.com/1WkbNjYUfn— الهيئة العامة للطرق (@RGAsaudi) August 19, 2024
العربیہ نیٹ کے مطابق اس تاریخی منصوبے میں ایل لنک روڈ کے ساتھ ایک زمینی اور سمندری پل شامل ہے۔ یہ مملکت کا دوسرا سب سے بڑا ڈوئل کیریج وے سمندری پل ہے۔ یہ راس تنورہ گورنریٹ میں ایک نیا داخلی اور خارجی روٹ شامل کرتا ہے۔ یہ منصوبہ راس تنورہ، دمام اور قطیف کے درمیان فاصلے کو کم کرنے کے علاوہ، دمام کے کنگ فہد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے براہ راست منسلک کرنے میں معاون ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/August/21/2024/19_bridgh_5.jpg)
اس منصوبے پر کا آغاز2020 میں ہوا تھا اور توقع ہے یہ جون 2025 میں مکمل ہوجائے گا۔
اتھارٹی کا کہنا ہے یہ منصوبہ شہروں اور گورنریٹس کے درمیان رابطے کو بڑھائے گا۔ یہ منصوبہ افراد اور کارگو کی ٹرانسپورٹیشن میں سہولت فراہم کرنے کے لیے اتھارٹی کی کوششوں کے فریم ورک میں آتا ہے جو ایک عالمی لاجسٹک مرکز کے طور پر مملکت کی پوزیشن کو بڑھاتا ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/August/21/2024/19_bridgh_3.jpg)
اتھارٹی کے مطابق منصوبے کو نافذ کرنے میں معیار اور حفاظت کے اعلی معیار کو مدنظر رکھتے ہوئے سائن بورڈز، فلور پینٹس، گراؤنڈ مارکنگ، وارننگ وائبریشنز اور کنکریٹ رکاوٹوں جیسے بہت سے کام شروع کیے ہیں۔ ان کاموں کا مقصد سڑک پر حفاظت کی سطح کو بڑھانا اور ٹریفک کی ہموار روانی کو یقینی بنانے کے لیے روڈ نیٹ ورک کی بڑھتی ہوئی طلب کے ساتھ رفتار کو برقرار رکھنا ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/August/21/2024/19_bridgh_4.jpg)