پہلی شادی کی ناکامی، قصور میرا تھا: جاوید اختر
پہلی شادی کے بعد جاوید اختر اور ہنی ایرانی کے ہاں زویا اختر اور فرحان اختر کی پیدائش ہوئی۔ (فوٹو: شبانہ عظمی انسٹاگرام)
بالی وُڈ کے شاعر اور لکھاری جاوید اختر نے اپنی پہلی شادی کی ناکامی پر خود کو قصوروار قرار دے دیا۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق جاوید اختر نے اپنی سابق اہلیہ ہنی ایرانی سے شادی ٹوٹنے کا الزام اپنے سر لیتے ہوئے خود کو قصورار ٹھہرایا۔
پرائم ویڈیو کی نئی ڈوکوسیریز ’اینگری ینگ مین‘ میں بات کرتے ہوئے جاوید اختر کہتے ہیں کہ ’اس شادی کی ناکامی میں تقریباً 60 سے 70 فیصد قصور میرا ہے۔ جتنی سمجھ بوجھ مجھے آج ہے، اگر اتنی اس وقت ہوتی تو معاملات کبھی اتنے خراب نہ ہوتے۔‘
سینیئر رائٹر نے مزید کہا کہ ’یہ بات تسلیم کرنا بہت مشکل ہے لیکن سچائی یہی ہے۔‘
اس بارے میں جاوید اختر کی موجودہ اہلیہ شبانہ عظمی کہتی ہیں کہ ’کسی بھی رشتے میں جہاں بچے شامل ہوں، وہاں یہ بات بہت دکھ دینے والی ہوتی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ بات مزید دکھ دینے والی ہوتی ہے کہ لوگ بہت جلدی سے اندازے لگانا شروع کر دیتے ہیں کہ یہ تو گھر توڑنے والی ہے، یہ تو گھر برباد کرنے والی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں ہنی کو اس بات پر بہت کریڈٹ دینا چاہتی ہوں کہ وہ اپنے بچوں کے کان میرے خلاف بھر سکتی تھیں لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔‘
وہ کہتی ہیں کہ ’انہوں نے بچوں کو سکیورٹی دی کہ آپ کو اپنی سوتیلی والدہ کو ظالم نہیں سمجھنا۔ میرا اور اُن (ہنی ایرانی) کا بہت اچھا تعلق ہے۔‘
خیال رہے کہ جاوید اختر اور ہنی ایرانی کی شادی 1980 میں ختم ہوئی۔
اس شادی کے بعد اُن کے ہاں زویا اختر اور فرحان اختر کی پیدائش ہوئی۔
پہلی شادی کے اختتام کے بعد جاوید اختر نے 1984 میں شبانہ عظمی سے شادی کی۔