شکاگو میں اسرائیلی قونصل خانے کے سامنے احتجاج، متعدد گرفتار
شکاگو پولیس کا کہنا ہے کہ اکثر مظاہرین پرامن تھے تاہم چند کی پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوئی۔ فوٹو: اے پی
امریکی ریاست شکاگو میں اسرائیلی قونصل خانے کے سامنے فلسطین کی حمایت میں احتجاج کرنے والے مظاہرین میں سے متعدد کو پولیس نے گرفتار کیا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پیر اور منگل کی رات کو شکاگو کے ایکسنچوئر ٹاور جہاں اسرائیلی قونصل خانہ واقع ہے کے سامنے بڑا مظاہرہ ہوا۔
سکیورٹی فورسز نے ایکسنچوئر ٹاور کے تمام داخلی راستے بند کر دیے تھے جبکہ صرف ایک دروازہ کھلا چھوڑا ہوا ہے جہاں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔
احتجاج کے باعث ٹاور میں واقع اکثر دکانیں بند کر دی گئیں جبکہ ٹرین سروس معمول کے مطابق چل رہی ہے۔
دوسری جانب قونصل خانے سے تقریباً 3 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع یونائیٹڈ سینٹر میں ڈیموکریٹک پارٹی کے کنونشن کی بھی تقریب جاری تھی جس میں شریک صدر جو بائیڈن نے باقاعدہ طور پر نائب صدر کملا ہیرس کو صدارتی امیدوار کے طور پر نامزد کیا۔
کنونشن میں شریک سابق صدر باراک اوباما اور اہلیہ مشعل اوبامہ نے بھی خطاب کیا اور کملا ہیرس کی بطور صدارتی امیدوار تائید کی۔
پیر کو بھی اسرائیلی قونصل خانے کی عمارت کے سامنے مظاہرہ ہوا تھا جس میں 13 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا جنہوں نے پولیس کا حصار توڑ کر آگے بڑھنے کی کوشش کی۔
حکام کا کہنا ہے کہ یونائیٹد سینٹر کے گرد سکیورٹی حصار قائم ہے اور کنونشن کے شرکا کو کسی قسم کا خطرہ نہیں ہے۔
دوسری جانب قونصل خانے کی عمارت سے کچھ دور اسرائیلی حامیوں اور حماس کے ہاتھوں اغوا ہونے والے افراد کے اہل خانہ نے بھی مظاہرہ کیا اور امریکی رہنماؤں سے اسرائیل کی حمایت جاری رکھنا کا مطالبہ کیا۔
شکاگو پولیس سپرنٹنڈنٹ لیری سنیلنگ کا کہنا ہے کہ پیر کو ہونے والے مظاہرے میں تقریباً 3500 افراد نے شرکت کی تھی جن میں سے اکثریت نے پرامن احتجاج کیا۔
تاہم چند مظاہرین کی پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوئی اور اہلکاروں پر پیپر سپرے کا بھی استعمال کیا گیا اور ان کی طرف بوتلیں پھینکیں۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اہلکاروں نے بہت زیادہ تحمل کا مظاہرہ کیا ہے ’لیکن ہم اپنے شہر میں توڑ پھوڑ اور تشدد کو نہیں برداشت کریں گے اور اپنے شہر کا تحفظ کریں گے۔‘