Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان کا فیض حمید کے اوپن ٹرائل کا مطالبہ فوج کے معاملات میں مداخلت: عطا تارڑ

فوج نے گزشتہ ہفتے لفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کو حراست میں لینے سے متعلق بیان جاری کیا تھا (فائل فوٹو: ویڈیو گریب)
پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ  نے کہا ہے کہ عمران خان کی جانب سے لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے اوپن ٹرائل کا مطالبہ فوج کے معاملات میں مداخلت ہے۔
وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے بدھ کو اپنے بیان میں کہا کہ ’عمران خان کی مسلسل کوشش ہے کہ وہ اپنے بیانات سے اس معاملے کو متنازع بنائیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’آج فیض حمید کے دفاع میں بیان دینے والا عمران خان  190 ملین پاﺅنڈ کے کیس کا جواب دے۔ ان کے ایسے بیانات سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ شدید پریشانی اور تذبذب کا شکار ہیں۔‘
‘عمران خان نے فیض حمید کیس کو فوج کا داخلی معاملہ نہ قرار دے کر ثابت کر دیا کہ فیض حمید واقعی ان کا اثاثہ تھے۔ عمران خان فیض حمید کو کبھی اثاثہ، کبھی ہیرو اور کبھی زیرو کہتے ہیں، جس سے لگتا ہے کہ وہ ذہنی طور پر کافی پریشانی کا شکار ہیں۔‘
وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ ’عمران خان کو محسن کشی میں مہارت حاصل ہے۔ فیض حمید کیس میں بھی یہی پتہ چلتا ہے کہ عمران خان لوگوں کو استعمال کر کے پھینکنے میں کوئی ثانی نہیں رکھتے۔‘
پاکستانی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق عمران خان نے اڈیالہ جیل میں سماعت کے موقعے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ’لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کا اوپن کورٹ میں ٹرائل کیا جائے تاکہ تمام سچ سامنے آ سکے۔
پاکستان کی فوج کے شعبہ ابلاغ عامہ (آئی ایس پی آر) نے جمعرات 15 اگست کو اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ خفیہ ایجنسی آٗئی ایس آئی کے سابق سربراہ فیض حمید کے ساتھ تین دیگر ریٹائرڈ افسران کو ڈسپلن کی خلاف ورزی پر فوج نے تحویل میں لے لیا ہے۔

شیئر: