لندن میں پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان سید ذوالفقار بخاری نے کہا ہے کہ ’عمران خان نے ہدایات دی تھیں کہ وہ چانسلر کے لیے درخواست جمع کرانا چاہتے ہیں اور اب درخواست کی جانچ پڑتال ہو گی۔‘
انہوں نے کہا کہ یہ رسمی عہدہ ہے تاہم عمران خان کو چانسلر کے طور پر دیکھنا اچھا ہو گا۔
ہانگ کانگ کے لیے برطانیہ کے آخری گورنر کنزروٹیو کِرس پیرس نے فروری میں اعلان کیا تھا کہ وہ آکسفورڈ کے چانسلر کا عہدہ چھوڑ رہے ہیں۔
چانسلر کی 10 سالہ مدت کے لیے امیدواروں کی فہرست اکتوبر تک عام نہیں کی جائے گی۔
یونیورسٹی کی ویب سائٹ کے مطابق چانسلر کے لیے ووٹنگ مہینے کے آخر میں ہو گی۔
1975 میں عمران خان نے فلسفہ، سیاست اور معاشیات کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد آکسفورڈ سے گریجوایشن کیا۔
انہوں نے کرکٹ کیریئر کے دوران پلے بوائے کی طرح زندگی گزاری اور باقاعدگی سے برطانیہ کی میگزین کے صفحات پر نظر آتے رہے۔
انہوں نے تین شادیاں کیں، بعد میں فلاح و بہبود کے کاموں اور سیاست میں حصہ لیا۔ برطانوی شہری جمائمہ گولڈ سمتھ ان کی پہلی اہلیہ تھیں۔
پاکستان میں جنسی تشدد کو خواتین کے کپڑوں سے جوڑنے پر ان کو خواتین کے حقوق کی تنظیموں کی جانب سے تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا۔
2022 میں عمران خان کو برطرف کر دیا تھا جس کے بعد انہوں نے فوج پر تنقید شروع کر دی تھی۔
زلفی بخاری کے مطابق ’اگر وہ چانسلر بنتے ہیں تو ایشیا سے پہلے فرد ہوں گے۔ یہ صرف پاکستان کے لیے کچھ نہیں ہو گا بلکہ ایشیا اور باقی دنیا کے لیے بھی ایک بڑی کامیابی ہو گی۔‘
برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق دیگر نمایاں امیدواران میں سابق سیکریٹری خارجہ ولیم ہیگ اور یورپی یونین کے سابق تجارتی کمشنر پیٹر مینڈیلسن شامل ہیں۔