’ون فلم ونڈر‘: وہ ستارے جو ایک بار چمکے پھر کھو گئے
’ون فلم ونڈر‘: وہ ستارے جو ایک بار چمکے پھر کھو گئے
جمعہ 23 اگست 2024 6:44
یوسف تہامی، دہلی
’سوداگر‘فلم ساز ہدایتکار سبھاش گھئی کا ڈریم پروجیکٹ تھا جس میں وہ دہائیوں بعد دلیپ کمار اور راجکمار کو ایک ساتھ لانے میں کامیاب ہوئے تھے۔ (فوٹو: فیس بک)
سنیما میں کہانیوں کو پیش کیا جاتا ہے لیکن اگر دیکھا جائے تو فلم کی دنیا اپنے آپ میں کسی کہانی سے کم نہیں جس میں ایک سے ایک فنکار آتے ہیں اور وہ اس بڑی کہانی کا حصہ بنتے ہیں جو مستقل جاری ہے۔
اگر بالی وڈ پر نظر ڈالی جائے تو ایسے اداکاروں اور اداکاراؤں کی بھرمار نظر آتی ہے جنھوں نے فلموں میں آتے ہی دھوم مچا دی جبکہ ایسے بھی ہیں جو آئے تو ہیرو کی طرح لیکن ان کا کردار حاشیے کی طرف چلتا چلا گیا۔
آج ہم ایسے ہی چند اداکاروں کے بارے میں بات کر رہے ہیں جنھیں ’ون فلم ونڈر‘ یعنی ایک فلم کا جادو کہا گیا۔ ایسے اداکاروں میں سرفہرست ’جبلی کمار‘ یعنی اپنے زمانے کے سٹار راجیندر کمار کے بیٹے کمار گورو کا نام آتا ہے۔
کمار گورو کی فلم ’لو سٹوری‘ نے ایک نئی کہانی لکھی اور پہلی بار یہ بات سامنے آئی کہ کوئی اداکار اپنی پہلی فلم سے ہی سٹار کیسے بن سکتا ہے۔ کیونکہ اس سے قبل اگر دیکھا جائے تو کوئی ہیرو نظر نہیں آتا جس نے پہلی ہی فلم میں ایسی بے پناہ کامیابی دیکھی ہو۔ چاہے وہ کمار گورو کے والد راجیندر کمار ہی کیوں نہ ہوں جن کی زیادہ تر فلمیں ’سلور جوبلی‘ اور ’گولڈن جوبلی‘ کرتی تھیں اور اسے وجہ سے انھیں ’جوبلی کمار‘ کہا گیا۔
نہ تو دلیپ کمار، نہ ہی دیو آنند، نہ ہی راجکمار اور نہ ہی راج کپور، امیتابھ بچن یا پہلے سپر سٹار راجیش کھنہ کو یہ انفرادیت حاصل ہے۔
1981 میں آنے والی فلم ’لو سٹوری‘ اس قدر ہٹ رہی کہ اسے بعد میں بہت سے نئے اداکاروں کے ساتھ آزمایا گیا لیکن سب کو ویسی کامیابی نہیں ملی۔ اس میں ان کے ساتھ اداکارہ ویجیتا پنڈت تھیں اور یہ ان کی بھی پہلی فلم تھی۔ اگر دیکھیں تو ویجیتا پنڈت نے بھی بعد میں اس سے زیادہ ہٹ فلم کوئی نہیں دی۔
یہ فلم اپنی کہانی اور راہل دیو برمن کی موسیقی کے لیے بہت یادگار مانی جاتی ہے۔ اس کے بعد پونم ڈھلوں کے ساتھ ان کی فلم ’تیری قسم‘ آئی جو کہ بہت زیادہ کامیاب نہیں ہوئی جبکہ تیسری فلم ’سٹار‘ تو بری طرح ناکام ہو گئی۔
اس کے بعد مہیش بھٹ کی ٹیلی فلم ’جنم‘ میں وہ نظر آئے اور اداکاری کے لحاظ سے اسے ان کی بہترین فلم تصور کیا جاتا ہے۔ پھر مہیش بھٹ نے فلم ’نام‘ بنائی جس میں کمار گورو کے رہتے ہوئے سارا کریڈٹ سنجے دت لے گئے۔
سنجے دت کی بہن نمرتا دت سے کمار گورو کی شادی ہوئی۔ ’نام‘ 1986 میں ریلیز ہوئی تھی لیکن اس کے بعد ان کی تمام فلمیں ناکام ہوتی رہیں یہاں تک کہ ان کے والد راجیندر کمار اور سسر سنیل دت نے ان کے لیے فلم ’پھول‘ بنائی جس میں اس زمانے کی سب سے مقبول اداکارہ مادھوری ڈیکشٹ بھی تھیں لیکن یہ فلم بھی کامیاب نہ ہو سکی اور کمار گورو نے فلم سے دوری اختیار کر لی اور پھر وہ ایک دو ٹی وی سیریز میں آئے اور اب گم نامی کی زندگی گزار رہے ہیں۔
دلیپ کمار اور راج کمار کے ساتھ ابتدا
کمار گورو کی ہی طرح ایک اداکار وویک مشران ہیں جنھوں نے اپنے زمانے کی سب سے معروف فلم ’سوداگر‘ سے اپنے فلمی کیریئر کی ابتدا کی تھی۔
’سوداگر‘فلم ساز ہدایتکار سبھاش گھئی کا ڈریم پروجیکٹ تھا جس میں وہ دہائیوں بعد دلیپ کمار اور راجکمار کو ایک ساتھ لانے میں کامیاب ہوئے تھے۔ اس سے قبل یہ دونوں اداکار فلم ’پیغام‘ میں ایک ساتھ نظر آئے تھے۔
اس فلم میں وویک مشران کے ساتھ جس اداکارہ نے اپنا فلمی کیریئر شروع کیا تھا اس نے کامیابی کی مزید بلندیاں طے کیں۔ ان کا نام منیشا کوئرالہ ہے۔ ان پر کبھی اور بات ہوگی۔
وویک مشران اس کے بعد کوئی ڈیڑھ درجن فلموں میں آئے لیکن کوئی بھی فلم قابل ذکر نہیں۔ البتہ انھوں نے سٹار پلس کے سیریئل ’سون پری‘ میں اداکاری سے کچھ پہچان بنائی۔ اب زیادہ تر وہ ٹی وی کی دنیا سے ہی وابستہ ہیں۔
اسی طرح ایک اداکار کمل سدھانہ ہیں جنھوں نے اگرچہ کاجول کے ساتھ فلم ’بے خودی‘ سے فلموں میں قدم رکھا لیکن ان کی دوسری فلم ’رنگ‘ بہت کامیاب رہی۔ اس فلم میں ان کے ساتھ اداکارہ دیویہ بھارتی تھیں۔ اس کے بعد انھوں نے کوئی درجن بھر فلموں میں کام کیا لیکن کوئی کامیابی نہ ملی۔
15 سال فلموں سے دور رہنے کے بعد ایک بار پھر انہوں 2022 میں کاجول کے ساتھ ’سلام وینکی‘ سے واپسی کی ہے۔
اس فہرست میں ایک نام سُمیت سہگل کا ہے انھوں نے ’انسانیت کے دشمن‘ کے ساتھ اپنے کیریئر کا آغاز کیا لیکن اس کے بعد وہ فلموں میں سیکنڈ لیڈ کردار میں کبھی سنجے دت کے ساتھ تو کبھی گووندا اور متھن چکرورتی کے ساتھ نظر آئے۔ ان کی چند معروف فلموں میں ایماندار، پرم دھرم، لشکر، بہار آنے تک وغیرہ شامل ہیں۔ انھوں نے پہلی شادی نسیم بانو کی پوتی شاہین سے کی اور پھر دوسری شادی اداکارہ فرح سے کی۔
سمیت سہگل نے ٹی وی میں بھی قسمت آزمائی لیکن ایک دہائی کے اندر ہی یہ ستارہ غروب ہو گیا کیونکہ 1987 سے کیریئر کا آغاز کرنے والے کو 2002 میں آخری بار فلموں میں دیکھا گیا۔