انڈین ایکسپریس کے مطابق پولیس نے انشورنس کے پیسوں کے لیے قتل کرنے الزام میں مُنی سوامی اور دیویندرا نائکہ نامی ٹرک ڈرائیور کو گرفتار کر لیا ہے۔
یہ کہانی کسی کرائم تھرلر فلم سے کم نہیں ہے۔
13 اگست کو مُنی سوامی گاؤڈا کی اہلیہ شلپارانی نے لاش کی شناخت کی اور اس بات کی تصدیق کی کہ لاش اُن کے شوہر کی ہے۔
شلپارانی نے گولاراہِلی میں روڈ کے ساتھ بیٹھ کر ٹائر تبدیل کرتے ہوئے ایکسیڈنٹ سے ہلاک ہونے والے شخص کی لاش کو اپنے شوہر کی لاش مانا۔
اس کے بعد شلپارانی نے اپنے شوہر کی آخری رسومات ادا کیں جس کے بعد سب کو یقین ہو گیا کہ مُنی سوامی گاؤڈا کی روڈ ایکسیڈنٹ میں موت ہو چکی ہے۔
آخری رسومات کے بعد شلپارانی انشورنس حاصل کرنے کے لیے چلی گئیں۔
پولیس سپرینٹینڈنٹ محمد سوجیتھا کہتے ہیں کہ ’بنگلور میں رہنے والے اس جوڑے نے یہ منصوبہ اپنے معاشی حالات کو درست کرنے کے لیے بنایا۔ منی سوامی گاؤڈا نے کئی انشورنس پالیساں حاصل کر رکھی تھیں جس میں انہوں نے اپنی اہلیہ کو وارث قرار دے رکھا تھا۔‘
پولیس کے مطابق اس جوڑے نے ایک بھکاری کو اپنے ساتھ ٹرک میں سفر کرنے کی لالچ دی جس کے بعد ٹائر پھٹنے کا بہانہ کر کے گاؤڈا نے اسے ٹرک کے ٹائروں کے نیچے دھکیل دیا۔
اس دوران ٹرک ڈرائیور دیویندرا نائکہ نے اس واقعے کو حادثے کا رنگ دیا گیا۔
گاؤڈا کا پول اس وقت کھلا جب جعلی آخری رسومات کے بعد اُس کی ملاقات سری نواس نامی ایک دور کے رشتے دار سے ہوئی۔
سری نواس جو پیشے کے لحاظ سے پولیس انسپکٹر ہے، اس سے اس واقعے کی فوری اطلاع گنڈاسی پولیس انپسکٹر کو دی۔
تفتیش کے دوران مُنی سوامی گاؤڈا نے جرم کا اعتراف کر لیا۔
اس نے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ وہ ٹائروں کی دکان چلاتے ہوئے قرضے میں پھنس چکا تھا جس کے بعد اُس نے انشورنس حاصل کرنے کے لیے یہ جرم کیا۔