Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سست رفتار انٹرنیٹ، پی ٹی اے کا وی پی این کی رجسڑیشن کا آغاز

پاکستان میں انٹرنیٹ گذشتہ کئی ہفتوں سے سست روی کا شکار ہے (فوٹو: پکسابے)
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن (پی ٹی اے) نے کہا ہے کہ ’سوفٹ ویئر ہاؤسز، کال سینٹرز، فری لانسرز اور غیر ملکی سفارت خانوں کے لیے جائز، محفوظ اور بلاتعطل آپریشنز کے لیے وی پی اینز کو رجسٹر کیا جا رہا ہے۔‘
جمعے کو پی ٹی اے کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ’وی پی اینز کو پی ٹی اے اور پی ایس ای بی کی ویب سائٹ پر دستیاب ’ون ونڈو‘ آپریشنز کے تحت رجسٹر کیا جا رہا ہے۔‘
مزید کہا گیا کہ ’یہ ایک ایسی سرگرمی ہے جسے پی ٹی اے، وزارت آئی ٹی، پی ایس ای بی کے ذریعے مسلسل مہیا کیا جا رہا ہے۔ 2020 سے اب تک وی پی اینز کے لیے 20 ہزار سے زیادہ آئی پیز رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔‘
پاکستان میں انٹرنیٹ گذشتہ کئی ہفتوں سے سست روی کا شکار ہے اور متعلقہ اداروں کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ زیرسمندر انٹرنیٹ کیبل کا خراب ہونا ہے۔
پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ زیرِسمندر دو بین الاقوامی انٹرنیٹ کیبلز میں خرابی کے باعث ملک میں انٹرنیٹ سست روی کا شکار ہوا ہے۔
پی ٹی اے کے ترجمان نے ایک بیان میں بتایا کہ ’ان میں سے ایک کیبل اکتوبر کے اوائل تک ٹھیک ہونے کا امکان ہے۔
بیان کے مطابق ’ملک بھر میں جاری انٹرنیٹ کی سُست روی کی بنیادی وجہ پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر جوڑنے والی سات بین الاقوامی سب میرین کیبلز میں سے دو (ایس ایم ڈبلیو 4 اور  اے اے ای 1) میں خرابی ہے۔‘ 
ترجمان پی ٹی اے کے مطابق ’ایس ایم ڈبلیو 4 سب میرین کیبل میں خرابی اکتوبر 2024 کے اوائل تک ٹھیک ہونے کا امکان ہے جب کہ سب میرین کیبل اے  اے ای 1 کو ٹھیک کر دیا گیا ہے جس سے انٹرنیٹ کی موجودہ صورت حال میں بہتری آئے گی۔
گذشتہ چند ہفتوں کے دوران انٹرنیٹ میں خرابی کے باعث لاکھوں پاکستانی صارفین متاثر ہوئے، لوگوں کے کاروبار کو بُری طرح نقصان پہنچا جس کی شکایات ملک بھر سے موصول ہوئیں۔
پاکستان میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 11 کروڑ ہے، اور انٹرنیٹ کی 40 فیصد تک سست رفتاری نے ملک کی 24 کروڑ 10 لاکھ آبادی میں سے تقریباً نصف کو متاثر کیا ہے۔

شیئر: