Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جی سی سی، روس، انڈیا اور برازیل کے درمیان تعلقات مضبوط بنانے کے لیے اجلاس

خلیج تعاون کونسل ( جی سی سی) کا 161 واں وزارتی اجلاس پیر کو ریاض میں ہوا ہے جس کی صدارت قطری وزیراعظم و وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے کی۔
اجلاس کے موقع پر جی سی سی نے روس، انڈیا اور برازیل کے ساتھ سٹرٹیجک ڈائیلاگ کے لیے تین الگ الگ وزارتی اجلاس کیے تاکہ تعاون کے نئے افق کھولے جا سکیں۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے بھی مشترکہ وزارتی اجلاس میں شرکت کی۔
ایس پی اے کے مطابق اجلاس میں جی سی سی، روس کے وزارتی اجلاس میں تعلقات، مختلف شعبوں میں انہیں مضبوط بنانے اور ترقی دینے کے طریقوں کا جائزہ لیا گیا۔
روس، یوکرین بحران اور اسے سیاسی طور پر حل کرنے کی بین الاقوامی کوششوں اورعالمی امن و سلامتی کے حصول کی تمام کوششوں کی سپورٹ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں اقصادی تعاون بڑھانے، بین الاقوامی پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے علاوہ متعدد علاقائی اور بین الاقوامی امور اور کثیر الجہتی کاموں پر مشترکہ تعاون بڑھانے پر بھی بات چیت کی گئی۔
الاخباریہ کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ ’فلسطین، اسرائیل تنازع صرف فلسطینی ریاست کے قیام سے ہی حل ہو سکتا ہے۔‘
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا ’مسئلہ فلسطین حل کیے بغیر خطے میں امن کا حصول ناممکن ہے۔‘
ایس پی اے کے مطابق اجلاس میں جی سی سی اورانڈیا کے درمیان مشترکہ ایکشن پلان اور دیگرشعبوں میں تعاون بڑھانے کے طریقوں، بین الاقوامی امن اور سلامتی کے حصول کےلیے دوطرفہ اور کثیر الجہتی رابطے بڑھانے سمیت متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

سعودی وزیر خارجہ نے بھی مشترکہ وزارتی اجلاس میں شرکت کی۔ (فوٹو: ایس پی اے)

جی سی سی کے سیکرٹری جنرل جاسم محمد البدیوی نے زور دیا کہ’ مشترکہ وزارتی اجلاسوں کا مقصد ممالک اور تنظیموں کے ساتھ سٹریٹجک تعلقات کو مضبوط بنانا ہے‘۔
انہوں نے کہا ’یہ ملاقات دوستانہ تعلقات کو مضبوط بنانے کےلیے فریقین کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کا تسلسل ہے‘۔
انہوں نے فلسطینی عوام کے ساتھ جی سی سی کی یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے فوری اور مستقل جنگ بندی، اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔
 جی سی سی کے سیکرٹری جنرل نے کہا ’ جی سی سی ممالک اور انڈیا کے درمیان تاریخی اور گہرے تعلقات کئی صدیوں پر محیط ہیں۔ باہمی اعتماد اور نتیجہ خیز تعاون کی بنیاد پر استوار ہیں‘۔
انڈین وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا’ ہماری ملاقات صرف کامیابیوں پر غور کرنے کا موقع نہیں بلکہ مستقبل کے لیے ایک پرعزم راستہ بنانے کا موقع ہے‘۔
ایس جے شنکر نے کہا کہ ’جی سی سی اور انڈیا کے درمیان تعلقات کی جڑیں مختلف شعبوں میں ہیں اور ہم متعدد شعبوں میں شراکت داری کے لیے کام کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ تعلقات وقت کے ساتھ ٹیکنالوجی، دفاع، ثقافت اور دیگر شعبوں میں فروغ  پا چکے ہیں۔‘

شیئر: