Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کشمیر سے اسلام آباد لائے گئے تیندوے کو چار گولیاں لگنے کا انکشاف، ’حالت اچھی نہیں‘

کشمیر کے محکمہ جنگلی حیات نے اس واقعے کا مقدمہ درج کرنے کے لیے درخواست جمع کرا دی ہے (فوٹو: اسلام آباد وائلڈ لائف بورڈ)
پاکستان کے زیرانتظام کشمیر سے اسلام آباد پہنچائے گئے زخمی مادہ تیندوا کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ اس کے جسم میں چار گولیاں لگی ہیں اور اس کی حالت اچھی نہیں ہے۔
اسلام آباد وائلڈ لائف مینیجمنٹ بورڈ نے بدھ کو اپنے بیان میں کہا ہے کہ کشمیر کے ضلع حویلی سے علاج کے لیے اسلام آباد لائے گئے تیندوے کے ایکسرے کیے گئے ہیں۔
ایکسرا رپورٹس میں انکشاف ہوا کہ تیندوے کے جسم میں چار گولیاں لگی ہیں جو 12 بور شاٹ گن سے فائر کی گئی ہیں۔
بیان کے مطابق ڈاکٹرز ابھی تک صرف ایک گولی نکال پائے ہیں جبکہ دیگر گولیوں کے چھرے تیندوے کی ریڑھ کی ہڈی اور دل کے قریب کے حصے میں لگے ہیں۔
وائلڈ لائف بورڈ نے مزید بتایا کہ تیندوے کا علاج جاری ہے اور کشمیر کے محکمہ جنگلی حیات نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور اس واقعے کا مقدمہ درج کرنے کے لیے درخواست بھی جمع کرا دی ہے۔
محکمہ جنگلی حیات ضلع حویلی کے سپروائزر کامران بشیر نے اردو نیوز  کے رابطہ کرنے پر تصدیق کی ہے کہ ’تیندوے کو نشانہ بنانے والے نامعلوم افراد کی تلاش کے لیے کل ہی تھانہ کہوٹہ میں درخواست جمع کرا دی گئی تھی۔‘
درخواست میں تحفظ وائلڈ لائف ایکٹ 2014 کی شق 84 کے تحت ایف آئی آر درج کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
محکمہ وائلڈ لائف کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ’کہوٹہ تھانے نے کل ہی ایک اے ایس آئی کو اس واقعے کی تفتیش پر مامور کر دیا تھا۔ ہم خود بھی ملزمان کا پتا لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اگر ملزمان کا پتا چل گیا تو وہ ایف آئی آر میں نامزد کر دیے جائیں گے۔‘
واقعہ کب پیش آیا؟
سنیچر کو یہ مادہ تیندوا کشمیر کے ضلع حویلی سے اسلام آباد منتقل کیا گیا تھا۔
محکمہ جنگلی حیات حویلی کے سپروائزر کامران بشیر نے بتایا تھا کہ انہیں مقامی افراد نے صبح اطلاع دی کہ نالۂ بیتاڑ میں ایک زخمی تیندوا پڑا ہے۔
اس کے بعد مقامی محکمہ وائلڈ لائف نے تیندوے کو رسیکیو کر کے قریبی وٹنری سینٹر پہنچایا تھا تاہم بعد میں اسلام آباد وائلڈ لائف مینیجمنٹ بورڈ کی ٹیم اس جانور کے معائنے کے لیے حویلی پہچ گئی تھی۔
سنیچر یہی کی شب اسلام آباد وائلڈ لائف بورڈ کی ٹیم نے زخمی تیندوے کو طبی نگہداشت کے لیے اسلام آباد منتقل کیا تھا۔ 
گزشتہ ماہ 22 اگست کو اسلام آباد وائلڈ لائف بورڈ نے علاج کے بعد ایک مادہ تیندوا کو پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں اس کے قدرتی مسکن میں آزاد چھوڑ دیا تھا۔
یہ تیندوا ایک درخت کی شاخوں میں پھنس گیا تھا جس کے بعد اس کی دم ٹوٹ گئی تھی۔ یہ جانور پانچ ہفتے تک اسلام آباد وائلڈ لائف بورڈ کے ریسکیو سینٹر میں طبی نگہداشت میں رکھا گیا تھا۔

 

شیئر: