Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قومی اسمبلی: تلخ ماحول میں عمران خان کی پوسٹ پر بلاول بھٹو اور خواجہ آصف یک زبان

بلاول بھٹو زرداری کے مطابق عمران خان نے اپنی پوسٹ میں توہینِ عدالت کی اور آرمی چیف پر الزامات لگائے (فائل فوٹو: اے پی پی)
چند روز قبل قومی اسمبلی کا ماحول اس وقت قدرے خوش گوار ہوگیا تھا جب بلاول بھٹو زرداری کی تجویز پر ایوان زیریں کی ایک خصوصی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ ایوان کو چلانے کے لیے اس کا ماحول بہتر بنایا جائے۔
تاہم سنیچر کو ایک بار پھر ایوان میں تلخیاں نظر آئیں اور دونوں جانب سے ایک دوسرے پر الزامات لگائے گئے اور نعرے بازی کی گئی۔
سنیچر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں عدلیہ سے متعلق مجوزہ آئینی ترمیم لانے کے لیے بل تو نہ پیش کیا جا سکا البتہ بلاول بھٹو زرداری اور خواجہ آصف نے اپنے خطاب کے دوران عمران خان کی پوسٹ پر اُنہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔
ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی سید غلام مصطفیٰ شاہ کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو حکومتی نشستیں بھری دکھائی دیں۔
تاہم پارلیمانی حلقوں نے پہلے ہی بتا دیا تھا اس وقت تک حکومت کو آئینی ترمیم کے لیے اکثریت حاصل نہیں اس لیے آج کوئی ایسا بل پیش نہیں کیا جا رہا۔
آغاز میں ہی ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے وقفہ سوالات معطل کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کو فلور دے دیا۔چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے خطاب کا آغاز عمران خان کی پوسٹ سے کیا اور پھر اُنہیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ 
عمران خان نے توہین عدالت کی،آرمی چیف پر الزامات لگائے: بلاول بھٹو زرداری 
 بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کل رات عمران خان نے توہینِ عدالت کی اور آرمی چیف پر الزامات لگائے۔ اگر یہ بیان عمران خان نے دیا ہے تو آئین کے تحت انہیں نتائج بھگتنا ہوں گے۔
’فارم 45 اور 47 کے پروپیگنڈا پر بھی بہت بڑی کہانی سامنے آنے والی ہے۔سازش کے تحت الیکشن کو بھی متاثر کرنا تھا۔ جب سازش سامنے آئے گی تو ان کو جواب دینا پڑے گا۔‘
اُن کا کہنا تھا کہ میں پیپلز پارٹی کی جنوبی پنجاب کی تنظیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جہاں اس نے طاقت سے ڈٹ کر جھوٹ کا مقابلہ کیا۔
’ہم جمہوریت اور پارلیمنٹ کو فعال کرنا چاہتے ہیں۔ کیا ہارنے والے اپنی ہار ماننے کے لیے تیار ہیں؟ جمہوریت کو آگے لے کر بڑھنا ہے تو عوام کے فیصلے پر اعتماد کرنا پڑے گا۔

بلاول بھٹو زرداری اور خواجہ آصف کی تنقید کا محور عمران خان کی پوسٹ تھی (فائل فوٹو: پی ٹی آئی ایکس اکاؤنٹ)

عوام اس وقت قیدی نمبر 804 کے ساتھ نہیں کھڑے: بلاول بھٹو 
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستانی عوام اس وقت قیدی نمبر 804 کے ساتھ نہیں کھڑے۔ پاکستان کی سیاست میں جو آتے ہیں کیا وہ ہار ماننے کے لیے بھی تیار ہوتے ہیں؟ 
’قیدی نمبر 804 نے اپنی سیاست کو چمکنے اور عدالتوں سے ریلیف لینے کے لیے ہر آئینی ادارے پر حملہ کیا ہے۔کل رات آئینی اداروں پر ایک بار پھر حملہ کیا گیا ہے جو دراصل جمہوریت پر حملہ ہے۔‘
عمران خان اور اُس کی پارٹی علیحدگی پسندوں کی زبان بول رہی ہے: خواجہ آصف 
وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےکہا کہ پی ٹی آئی نے اسلام آباد کے جلسے میں علیحدگی پسندوں کی زبان بولی۔
’جو ماحول بانی پی ٹی آئی نے بنا دیا ہے اس کے بعد میثاق پارلیمان کمیٹی کا کوئی جواز نہیں رہا، میں نے جو پیش گوئی کی تھی وہ سچ ثابت ہوئی عمران خان نے جو پیغام اپنی پوسٹ کے ذریعے دیا وہ ان کی ملک دشمنی پالیسیوں کا عکاس ہے۔‘
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اب کوئی جواز باقی نہیں رہا اور اس کے ذمہ دار بانی پی ٹی آئی ہیں۔ 

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ’قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اب کوئی جواز باقی نہیں رہا‘ (فائل فوٹو: اے پی پی)

’یحییٰ خان کو آرمی چیف ایوب خان نے بنایا تھا۔ ایسے شخص کو آرمی چیف بنایا گیا جس نے ملک توڑ دیا جن لوگوں نے بھی ملک کے حصے کرنے کی کوشش کی انہوں نے بھی اتنی سخت زبان استعمال نہیں کی جتنی عمران خان استعمال کر رہے ہیں۔‘
وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے ٹھیک کہا ہے کہ ’بانی پی ٹی آئی کو اُن کے گھر کی کرپشن کے ثبوت دیے گئے۔ اگر کوئی کرپش کے ثبوت دیں تو اس پر الزام لگایا جاتا ہے۔جس رات اسمبلی توڑی گئی اس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا۔ اسمبلی توڑ کر آئین کو توڑا گیا۔‘
’پتا نہیں جنرل فیض بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے کون سا گانا گا رہے ہوں گے۔ہو سکتا ہے جنرل فیض گانا گا رہے ہوں ’آجا مورے بالما تیرا انتظار ہے‘، خواجہ آصف کے اس بیان پر ایوان میں قہقہے لگ گئے۔
یاد رہے کہ عمران خان نے جمعے کی رات اپنی پوسٹ میں پاکستان کے موجودہ حالات کو جنرل یحیٰی خان کے دور اقتدار سے تشبیہہ دی تھی۔اُنہوں نے کہا تھا کہ اِس وقت کی عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ سنہ 1971 والا کردار ادا کر رہی ہے۔

شیئر: