Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلوریڈا میں ڈونلڈ ٹرمپ پر ’ممکنہ‘ قاتلانہ حملہ، مشتبہ شخص زیرِحراست

ایف بی آئی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ فلوریڈا کے ویسٹ پام بیچ میں واقع اپنے گالف کلب میں ’بظاہر قاتلانہ حملے‘ کا ہدف تھے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے سابق صدر ٹرمپ کو محفوظ رکھنے کی کوششوں پر سیکرٹ سروس کے کام کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ایک مشتبہ شخص زیرِ حراست ہے۔
سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر اپنی پوسٹ میں صدر بائیڈن نے لکھا کہ ’مجھے میری ٹیم نے بریفنگ دی ہے کہ وفاقی قانون نافذ کرنے والے ادارے سابق صدر ٹرمپ پر آج کیے گئے ایک ممکنہ قاتلانہ حملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔‘
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’ایک مشتبہ شخص زیر حراست ہے، اور میں سیکرٹ سروس اور اُس کے قانون نافذ کرنے والے شراکت داروں کے کام اور سابق صدر اور ان کے آس پاس کے لوگوں کو محفوظ رکھنے کی کوششوں میں چوکس رہنے کے لیے سراہتا ہوں۔‘
قبل ازیں خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکہ کے فیڈرل بیورو آف انوسٹیگیشن (ایف بی آئی) نے کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اتوار کو فلوریڈا کے ویسٹ پام بیچ میں واقع اپنے کے گالف کلب میں ’بظاہر قاتلانہ حملے‘ کا ہدف تھے۔
سابق صدر اور ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار پر دو ماہ قبل بھی فائرنگ کی گئی تھی جس میں وہ بچ گئے تھے۔
ایف بی آئی کے بیان کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ محفوظ اور خیریت سے ہیں۔
پام بیچ کاؤنٹی کے شیرف ریک بریڈشا نے بتایا کہ امریکی سیکرٹ سروس کے ایجنٹوں نے ایک ایسے شخص پر گولی چلائی جس کے پاس رائفل تھی اور وہ سابق صدر سے لگ بھگ 400 میٹر دور تھا۔
انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ گالف کھیل رہے تھے جبکہ بندوق بردار سیکرٹ سروس کے ایجنٹس کی فائرنگ کے بعد ہتھیار چھوڑ کر اپنی گاڑی میں وقوعہ سے فرار ہو گیا تاہم اُس کو بعد ازاں پڑوس کی کاؤنٹی سے حراست میں لے لیا گیا۔
نیویارک ٹائمز اور فاکس نیوز چینل نے قانون نافذ کرنے والے نامعلوم اہلکاروں کا حوالہ دیتے ہوئے ملزم کی شناخت ہوائی ریاست کے 58 سالہ ریان ویزلی روتھ کے طور پر کی۔
امریکی صدارتی انتخابات سے قبل پیش آنے والا یہ دوسرا بڑا واقعہ ہے جو اُس واقعہ کے تقریباً دو ماہ بعد ہوا جس میں ٹرمپ پر ریاست پنسلوانیا میں ایک ریلی کے دوران قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا اور ایک گولی ان کے کان پر لگی تھی۔

واقعے کے بعد گالف کورس کو جزوی طور پر بند کر دیا گیا۔ فوٹو: اے پی

اپنے حامیوں کو ایک ای میل میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’میرے آس پاس فائرنگ ہوئی ہے، لیکن اس سے پہلے کہ افواہیں قابو سے باہر ہونے لگیں، میں چاہتا تھا کہ آپ سب سے پہلے یہ سنیں کہ میں محفوظ اور خیریت سے ہوں۔‘
انہوں نے لکھا کہ ’میری رفتار کو کسی بھی رکاوٹ سے کم نہیں کیا جا سکتا۔ میں ہتھیار نہیں ڈالوں گا۔‘
کاؤنٹی کے شیرف بریڈ شا نے بتایا کہ واقعے کے بعد گالف کورس کو جزوی طور پر بند کر دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ گالف کورس میں سیکرٹ سروس کے ایجنٹس سابق صدر سے کچھ آگے تھے جب انہوں نے باڑ کے قریب مسلح شخص کا پتہ لگایا۔

شیئر: