سعودی کابینہ: دو ریاستی حل کےلیے میڈرڈ اجلاس کے بیان کا خیرمقدم
شہزادہ محمد بن سلمان نے ریاض میں کابینہ اجلاس کی صدارت کی۔ (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی کابینہ نے میڈرڈ میں منعقدہ وزارتی اجلاس کے بیان کا خیرمقدم کیا ہے جس میں اسرائیل فلسطین تنازع کے دوریاستی حل اورغزہ جنگ کے حل کی کوششوں کو آگے بڑھانے کا ذکر ہے۔
ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے منگل کو ریاض میں کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس کی صدارت کی۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق اجلاس میں مختلف موضوعات زیر بحث آئے۔غزہ پٹی میں جاری اسرائیلی جارحیت کو روکنے اور انسانی امداد کی فراہمی کو آسان بنانے کےلیے کام کی اہمیت پر زوردیا گیا۔
متاثرہ فلسطینی عوام کی مشکلات کو کم کرنے کے حوالے سے امداد کی جامع ترسیل کے طریقہ کار کو منظم بنانے کے لیے عالمی سطح پراحتساب کے عمل کو فعال کرنے کو اہم قرار دیا گیا۔
وزیر اطلاعات سلمان الدوسری نے اجلاس کی کارروائی کے حوالے سے بتایا کہ سعودی ولی عہد نے کابینہ کو چینی اور مصری وزیر اعظم کے دورہ مملکت اور اپنی حالیہ ملاقاتوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔
کابینہ نے سعودی عرب اور چین کی اعلی سطح کی مشترکہ کمیٹی کے چوتھے اجلاس کے نتائج کو سراہا جس میں سلامتی، توانائی، تجارت، سرمایہ کاری، فنانس، ثقافت اور سیاحت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے حوالے سے باہمی دلچسپی کو اجاگر کیا گیا۔
کابینہ نے جوہری توانائی کے حوالے سے منعقدہ 68 ویں کانفرنس میں سعودی عرب کے بیان کوسراہا جس میں اس امر کی یقین دہانی کرائی گئی کہ سعودی عرب پرامن توانائی کے حصول کے لیے ایٹمی بجلی گھر کی تیاری کے منصوبے پر تیزی سے کام کررہا ہے۔
اجلاس میں مصنوعی ذہانت کے تیسرے ایڈیشن پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جس میں جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے مختلف ممالک سے 80 معاہدے کیے گئے۔
اجلاس میں مختلف فیصلے بھی کیے گئے جن میں وزیر خارجہ کو اعلی سطح کی دوطرفہ رابطہ کمیٹی تشکیل دینے کےلیے مصری ہم منصب سے مذاکرات کا اختیار دیا گیا۔
کابینہ نے متفقہ طورپر 2025 کو دستکاری کا سال قرار دینے کی رضامندی ظاہر کی۔ ٹریڈ مارک اور تجارتی ناموں کے حوالے سے قانون کی بھی منظوری دی گئی۔