Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی کابینہ: مسجد اقصی سے متعلق اشتعال انگیز اسرائیلی بیانات مسترد

کابینہ کا اجلاس منگل کو ریاض میں ولی عہد کی زیر صدارت ہوا ہے۔ ( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی کابینہ نے انتہا پسندانہ اور اشتعال انگیز اسرائیلی بیانات کو مسترد کرتے ہوئے دنیا بھر میں مسلمانوں کے جذبات کے خلاف مسلسل اشتعال انگیزی کی مذمت کی ہے۔
ایس پی اے کے مطابق سعودی کابینہ کا اجلاس منگل کو ریاض میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت ریاض میں ہوا ہے۔
اجلا س نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ ’وہ اس انسانی تباہی کو ختم کرے جس کا فلسطینی عوام کو سامنا ہے، بین الاقوامی قوانین، اصولوں اور قراردادوں کی جاری خلاف ورزیوں پر اسرائیلی حکام کو جوابدہ ٹہرانے کےلیے سنجیدہ میکانزم کو فعال کیا جائے‘۔
یاد رہے اسرائیل کے سخت گیر قومی سلامتی کے وزیر اتمار بِن گویر نے پھر مطالبہ کیا ہے کہ مسجد اقصیٰ میں یہودیوں کو عبادت کی اجازت دی جائے۔
ایک ریڈیو انٹرویو کے دوران اس سوال پر کہ اگر ان کے لیے ممکن ہوا کہ وہ اس مقام پر عبات گاہ بنا سکیں گے تو ان کا جواب تھا کہ ’ہاں، ہاں۔‘
اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات نے بتایا ’کابینہ نے سوئٹزرلینڈ میں ہونے والے اجلاسوں کے نتائج پرغور کیا جس کا مقصد سوڈانی عوام کے مصائب میں کمی، دشمنی کے مستقل خاتمے کےلیے ٹھوس اور فوری اقدامات کرنا تھا‘۔
سوڈان میں جنگ پر مذاکرات کی میزبانی گزشتہ ہفتے سعودی عرب اور سوئٹزر لینڈ نے مشترکہ طور کی تھی جس میں افریقی یونین، مصر، متحدہ عرب امارات اور اقوام متحدہ  شامل تھے۔
اجلاس نے زور دیا کہ مملکت سوڈان میں سلامتی اور استحکام کی بحالی تک اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرتی رہے گی۔
اجلاس نے رواں سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران نان آئل برآمدات میں 2023 کے اسی عرصے کے مقابلے میں 10.5 فیصد اضافے کو سراہا۔
کابینہ نے پہلے ای سپورٹس ورلڈ کپ کی کامیابی کو بھی سراہا جو سپورٹس کے بڑے ایونٹس اور سرگرمیوں کے لیے ایک عالمی مرکز کے طور پر مملکت کی پوزیشن کو بڑھانے کے لیے  کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔

شیئر: