Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاوارث بلیوں کو خوراک کی مفت فراہمی ’ھریرہ‘ فوڈ کمپنی کی شفقت

ھریرہ کمیونٹی میں شامل ممبران بلیوں سے محبت اور شفقت کا برتاؤ کرتے ہیں۔ فوٹو انسٹاگرام
سعودی عرب کی ایک کیٹ فوڈ کمپنی نے بلیوں سے محبت اور شفقت کا برتاؤ کرنے کی اسلام کی ہدایات سے متاثر ہو کر عام جگہوں پر موجود بلیوں کی دیکھ بھال کا منصوبہ بنایا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ھریرہ فرم کا نام ابو ھریرہؓ  کی کنیت پر رکھا گیا ہے، جس کا مطلب ہے ’بلی کے بچے کا باپ‘ بلی کے بچوں سے محبت اور شفقت کی وجہ سے ان کی عرفیت مشہور ہوئی۔
یہ کردار جانوروں سے ہمدردی اور شفقت کی اقدار کی عکاسی کرتا ہے ، یہی وجہ ہے کہ فوڈ کمپنی نے برانڈ  کانام ’ھریرہ‘ رکھا  ہے۔
ھریرہ فوڈ کمپنی کے مالک سعود السحیمی نے بتایا ہے ’بھوکی بلیوں کی بہت بڑی تعداد کو کھانا کھلانا اور لاوارث بلیوں کے لیے ہمدردی کے کلچر کو فروغ دینا ہمارا ہدف ہے۔
یہ اقدام مملکت بھر میں بلیوں کی حفاظت و کھانا کھلانے اور ان  سے محبت کرنے والوں کو یکجا کرتا ہے۔
کمپنی نے حال ہی میں’دس لاکھ بلیاں‘ کے نام سے ایک مہم کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد بلیوں کو بھوک سے بچانا اور پالتو جانوروں کی دیکھ بھال کے سٹورز میں مفت کھانا تقسیم کرکے مملکت میں لاوارث بلیوں کے لیے کھانا مہیا کرنا ہے۔
ھریرہ فوڈ کمپنی نے ایسے شخص کے لیے 5000 ریال انعام کی پیشکش کی ہے جو  بے گھر بلیوں سے شفقت کا برتاؤ کرتا اور خوراک فراہم کرتا ہے۔
سعود السحیمی نے وضاحت کی کہ سوشل میڈیا پر اس مہم کے ہیش ٹیگ کے ساتھ ویڈیوز کا اشتراک کرکے عام لوگ ہمدردی کی اس مہم میں حصہ لے سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا ’ ہماری کمپنی بلیوں کی صحت اور حفظان صحت کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی تیارکردہ مصنوعات قدرتی اجزاء سے تیار کرتی ہے۔

کمپنی آوارہ بلیوں کے لیے خصوصی بیگ بھی تیار کرتی ہے۔ فوٹو عرب نیوز

ھریرہ کمپنی کی تمام مصنوعات کی خریداری پر بے گھر اور لاوارث بلیوں کے لیے بھی کھانا عطیہ کیا جاتا ہے جو سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی سے تصدیق شدہ ہے اور ہماری مصنوعات قطر اور کویت میں بھی دستیاب ہیں۔
ھریرہ کمپنی آوارہ بلیوں کے لیے خصوصی بیگ بھی تیار کرتی ہے جو مملکت بھر میں لاوارث اور ناتواں بلیوں کو بچانے اور ایسی بلیوں کو ریسکیو کرنے کے لیے ھریرہ کمیونٹی کے سپروائزر کو دیئے جاتے ہیں۔

لاوارث اور ناتواں بلیوں کو بچانے کے لیے ریسکیو کیا جاتا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

سعود السحیمی نے بلیوں سے محبت کی عکاسی کا قصہ سناتے ہوئے بتایا ’ریاض میں ایک خاتون نے کٹی ہوئی دم والی لاوارث بلی کو گھرلے گئی، اس کی دیکھ بھال کی اور اس کی صحت بحال کی۔
خاتون بلی کو اپنے پاس رکھنے سے قاصر تھی لہذا اس نے بلی کسی کو پالنے کے لیے دینے کی مہم جاری کی اور ایک فلپائنی شخص یہ  بلی اپنے ساتھ لے گیا۔
اس شخص نے لاوارث بلی کی زندگی مکمل طور پر بدل دی، اسے پالتو جانور کے طور پر گھر رکھا جہاں شفقت اور دیکھ بھال سے بلی کی نئی زندگی کا آغاز ہوا جہاں اس بلی کو اپنے نئے خاندان میں ’میلو‘ کے نام سے پکارا جاتا ہے۔

کمپنی کی مصنوعات کی خریداری پر کھانا عطیہ بھی کیا جاتا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

ھریرہ کمیونٹی کے ممبران میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ اس میں وہ افراد شامل ہیں جو جانوروں سے محبت اور شفقت کا برتاؤ کرتے ہیں۔
ھریریہ کمیونٹی کی کوششوں سے مملکت بھر میں آوارہ بلیوں کی حالت میں نمایاں بہتری آئی ہے اور پالتو جانوروں کے لیے صحت مند ماحول مہیا کیا گیا ہے۔
 

شیئر: