Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کشمیر سے ریسکیو کی گئی مادہ تیندوا ہلاک، جسم میں موجود گولیاں موت کی وجہ بنیں

کشمیر کے محکمہ جنگلی حیات نے ملزموں کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے (فوٹو: وائلڈ لائف بورڈ)
اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ نے کہا ہے کہ پاکستان کے زیرانتظام کشمیر سے ریسکیو کی گئی مادہ تیندوا (ملکہ) کا علاج کیا جا رہا تھا لیکن وہ جانبر نہیں ہو سکی۔
جمعرات کو وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کے ترجمان نے کہا کہ طبی ماہرین نے مادہ تیندوا کے جسم میں سے ایک گولی کو کامیابی سے نکال لیا تھا، لیکن اس کے جسم میں موجود مزید تین گولیاں اس کی موت کی وجہ بنیں۔
ملکہ کو ایک گولی دل کے قریب جبکہ دوسری گولی ریڑھ کی ہڈی کے قریب لگی تھی۔ جانوروں کے طبی ماہرین نے بھی ملکہ کی زندگی کے حوالے سے خدشات ظاہر کیے تھے۔
اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ نے کشمیر کے محکمہ جنگلی حیات کو ملکہ کی موت سے متعلق آگاہ کر دیا ہے۔ کشمیر کے محکمہ جنگلی حیات نے ملزموں کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔
محکمہ جنگلی حیات کشمیر کی مشاورت سے تیندوے کی باڈی کو پاکستان میوزیم آف نیچرل ہسٹری منتقل کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ 7 ستمبر کو پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے ضلع حویلی میں محکمہ وائلڈلائف نے ایک بڑی جسامت کے تیندوے کو ریسکیو کیا تھا اور اسلام آباد وائلڈ لائف بورڈ کی ٹیم بھی حویلی پہنچ گئی تھی۔
ضلع حویلی کے محکمہ وائلڈ لائف کے سپروائزر کامران بشیر کے مطابق یہ تیندوا سنیچر کی صبح چھ سے سات بجے کے درمیان مقامی افراد نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر کہوٹہ کے قریب نالۂ بیتاڑ کے کنارے دیکھا تھا۔
کشمیر سے اسلام آباد پہنچائے گئے زخمی مادہ تیندوا کے بارے میں انکشاف ہوا تھا کہ اس کے جسم میں چار گولیاں لگی تھیں اور اس کی حالت اچھی نہیں تھی۔
اسلام آباد وائلڈ لائف مینیجمنٹ بورڈ نے 11 ستمبر کو اپنے بیان میں کہا تھا کہ کشمیر کے ضلع حویلی سے علاج کے لیے اسلام آباد لائے گئے تیندوے کے ایکسرے کیے گئے۔
ایکسرا رپورٹس میں انکشاف ہوا کہ تیندوے کے جسم میں چار گولیاں لگی ہیں جو 12 بور شاٹ گن سے فائر کی گئی ہیں۔

شیئر: