Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایم ڈی کیٹ انٹری ٹیسٹ کے لیے موبائل نیٹ ورک معطل، طالبات کے زیورات پہننے پر پابندی

داخلہ ٹیسٹ کو شفاف اور کامیاب بنانے کے لیے ممکنہ اقدامات کر لیے گئے ہیں (فوٹو: پی ایم ڈی سی)
خیبرپختونخوا میں 22 ستمبر کو منعقدہ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج داخلہ ٹیسٹ کے لیے امیدواروں کی تین مراحل میں تلاشی لی جائے گی۔
 خیبرپختونخوا میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر اکثر موبائل نیٹ ورک کو معطل کیا جاتا ہے مگر پہلی بار انٹری ٹیسٹ میں نقل کی روک تھام کے لیے موبائل نیٹ ورک کو بند کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔
 22 ستمبر بروز اتوار کو پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی زیر نگرانی ملک بھر میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا انعقاد کیا جارہا ہے مگرخیبرپختونخوا میں اس انٹری ٹیسٹ کے لیے غیر معمولی اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے۔
میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج داخلہ ٹیسٹ کو شفاف اور کامیاب بنانے کے لیے ممکنہ اقدامات کر لیے گئے ہیں۔ نقل کی روک تھام اور موبائل فون کے استعمال کو روکنے کے لیے سنٹرز کے اردگرد موبائل ٹاورز کو بند کیا جائے گا، جبکہ جیمرز  لگانے کی تجویز بھی دی گئی ہے،  ٹیسٹ کے دن امتحانی مراکز کے قریب دفعہ 144 نافذ کی جائے گی تاکہ ٹیسٹ کے دوران کوئی غیر متعلقہ شخص نقل و حرکت نہ کرسکے۔
کمشنر پشاور ریاض محسود کے مطابق ٹیسٹ کے روز 4 گھنٹوں کے لیے متعلقہ سنٹرز اور قریبی علاقوں کے موبائل سگنلز متاثر ہوں گے، یہ اقدامات شفاف اور پرامن انٹری ٹیسٹ کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے کئے گئے ہیں۔
صوبائی حکومت کی ہدایت پر ٹیسٹ کے ختم ہونے تک ضلعی انتظامیہ، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران امتحانی مراکز میں موجود رہیں گے۔ ہر سنٹر کے باہر سکیورٹی کے لیے 500 سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے، جبکہ سی سی ٹی وی کیمروں سے خصوصی نگرانی بھی کی جائے گی، ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے دوران ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والے شخص پر ایف آئی آر درج کی جائے گی۔
خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق امیدواروں کی تصدیق نادرا کے بائیو میٹرک سسٹم کے تحت ہوگی، تین مراحل سے گزر کر تلاشی لی جائے گی خواتین امیدواروں کے لیے لیڈی پولیس کانسٹیبلز موجود ہوں گی۔ امتحانی سنٹرز میں خواتین امیدواروں کو زیورات پہن کر داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی جبکہ امیدوار گھڑی، کیلکولیٹر، پین، پنسل اور اے ٹی ایم کارڈ بھی اندر نہیں لے جاسکیں گے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق امتحانی سنٹرز میں رش سے بچنے کے لیے خصوصی ٹریفک پلان تشکیل دے دیا ہے۔ طلبہ کی سہولت کے لیے ٹیسٹ کے روز بی آر ٹی کی خصوصی بس سروس چلائی جائے گی۔
چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم نے ہدایت دی کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا شفاف اور پرامن انعقاد صوبائی حکومت کے لیے چیلنج پے جس کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے جبکہ امیدواروں کو بھرپور سہولت بھی فراہم کی جائے گی۔ امتحانی ہالوں میں پانی کے علاوہ جوس، بسکٹ، بال پوائنٹ اور امتحانی بورڈ فراہم کیے جائیں گے۔

جامعات کے سربراہان نے بتایا کہ تمام امیدواروں کو ایڈمٹ کارڈ جاری کر دیے گئے ہیں (فوٹو: پی ایم ڈی سی)

پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کا اجلاس 
 پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے صدر پروفیسر ڈاکٹر رضوان تاج کی زیر صدارت، میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج داخلہ ٹیسٹ کے انعقاد کے لیے مجاز سرکاری یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کے ساتھ میٹنگ منعقد ہوئی۔
یونیورسٹی حکام نے پی ایم اینڈ ڈی سی کو امتحان کی تیاری کے حوالے سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ امتحان 30 شہروں اور دو بین الاقوامی مراکز ریاض اور دبئی میں منعقد کیا جا رہا ہے۔
جامعات کے سربراہان نے بتایا کہ تمام امیدواروں کو ایڈمٹ کارڈ جاری کر دیے گئے ہیں اور تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ تمام متعلقہ حلقوں بشمول سرکاری حکام اور سکیورٹی ایجنسیوں کو شامل کیا گیا ہے تاکہ امتحان کو فول پروف انداز میں منعقد کیا جائے۔ اس کی رازداری اور شفافیت کو برقرار رکھا جائے گا۔ امتحان کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے تمام کوششیں کی جائیں گی۔
 ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے لیے امیدواروں کی تعداد 
 پاکستان کی شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے 33 مراکز، یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے 26 مراکز، خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے 13 مراکز اور ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں 6 مراکز قائم کیے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ایم ڈی کیٹ امتحان کے لیے کل 167,744 طلبہ کا اندراج کیا گیا ہے۔ صوبوں میں امتحان کے لیے رجسٹرڈ امیدواروں کی تعداد پنجاب میں 58,380، سندھ میں 38,678، کے پی  میں 42,329، بلوچستان میں 5,806، اسلام آباد میں 18,408، کشمیر میں 3,145، گلگت بلتستان میں 739، اور 259 بین الاقوامی طلبا ہیں۔

انٹری ٹسٹ کے بعد میرٹ پر آنے والے امیدواروں کو مختلف میڈیکل کالجوں میں داخلےدیے جاتے ہیں۔ (فوٹو: اے پی پی)

ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کیا ہے؟
پاکستان میں میڈیکل کالجز میں داخلے کے لیے ملکی اور بیرون ملک قائم متعدد یونیورسٹیوں کے زیر انتظام میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز میں ایڈمیشن کے لیے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ دینا ہوتا ہے۔ یہ ٹیسٹ انتخابی سوالات ایم سی کیوز پر مشتمل ہوتا ہے۔ انٹری ٹیسٹ کے بعد میرٹ پر آنے والے امیدواروں کو مختلف میڈیکل کالجوں میں داخلےدیے جاتے ہیں۔
ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ متنازع کیوں بنا؟
خیبرپختونخوا میں گذشتہ سال 2023 میں 10 ستمبر کو منعقد ہونے والے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے دوران بلیوٹوتھ ڈیوائس کی مدد سے نقل کرنے کا انکشاف ہوا جس کی وجہ سے ٹیسٹ کو ملتوی کرنا پڑا، امتحانی مراکز میں جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے نقل کرنے والے 100 سے زائد امیدوار گرفتار کیے گئے تھے۔ بلیوٹوتھ سکینڈل کی انکوائری کے بعد مرکزی ملزم بھی گرفتار کیا گیا تھا جس نے لاکھوں روپے کے عوض طلبہ کو بلیوٹوتھ فراہم کیے تھے۔ 

شیئر: