Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لبنان پر اسرائیل کے فضائی حملے جاری، مرنے والوں میں 50 بچے شامل

اسرائیل کی فوج نے ریڈیو پر ایک اعلان میں کہا کہ یہ فضائی حملہ ایف 35 لڑاکا طیارے سے کیا گیا۔ فوٹو: اے ایف پی
اسرائیل کی فوج نے لبنان میں دوبارہ حملے شروع کیے ہیں جن میں دارالحکومت بیروت کے جنوب میں واقع عمارتوں کو نشانہ بنایا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یہ حملے اسرائیل کی اُس فضائی بمباری کے ایک دن بعد کیے گئے جس کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں 50 بچوں سمیت 550 سے زائد افراد مارے گئے تھے۔
منگل کے ان حملوں کے بارے میں اسرائیل نے بتایا کہ اُس کا نشانہ حزب اللہ کے میزائل یونٹ کے کمانڈر ابو جواد حراکہ تھے۔
ان حملوں میں چھ منزلہ رہائشی عمارت کو تباہ کر دیا گیا جس میں دو افراد کی موت اور 11 کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
زخمی ہونے والوں میں عراقی شہری بھی شامل ہیں۔
اسرائیل کی فوج نے ریڈیو پر ایک اعلان میں کہا کہ یہ فضائی حملہ ایف 35 لڑاکا طیارے سے کیا گیا۔
حملے کے مقام سے آنے والی تصاویر میں دیکھا گیا کہ تباہ شدہ عمارت کے سامنے کھڑی ایک گاڑی میں انسانی باقیات پڑی ہوئی ہیں۔
دیگر حملوں نے اسرائیل نے حزب اللہ کی طبی تنظیم اسلامک ہیلتھ آرگنائزیشن کے کارکنوں کو بھی نشانہ بنایا۔
وادی بقاع کے سارین علاقے میں سجاد فوڈ سپلائی کو بھی نشانہ بنایا گیا جو حزب اللہ سے منسلک ہے۔
لبنان کے جنوبی علاقے وادی  بقاع میں تباہ کن بمباری کے بعد اسرائیل کے چیف آف سٹاف ہرزی حالیوی نے کہا کہ اگلے دن فوج مزید شدت سے حملے کرے گی۔ ’ہمیں حزب اللہ کو آرام کرنے کا موقع نہیں دینا چاہیے۔‘
لبنان کے وزیر صحت فراس عبیاد نے بتایا کہ ملک کے مختلف علاقوں میں اسرائیل کے سینکڑوں حملوں میں پیر کے دن 558 افراد مارے گئے جن میں 50 بچے شامل تھے۔
یہ حزب اللہ کی جانب سے گزشتہ برس جنوب سرحدی علاقے سے کارروائیاں شروع کرنے کے بعد سے شدید ترین اسرائیلی حملے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ ’بچے عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

شیئر: