Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خطے میں بڑھتے تنازعات پر عالمی برادری سخت موقف اختیار کرے: سعودی وزیر خارجہ

فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے جامع اور ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے
 سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’خطے میں بڑھتے ہوئے تنازعات اور جاری خلاف ورزیوں پر عالمی برادری کو سخت موقف اختیار کرنے کی ضرورت ہے‘۔
شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا ’سعودی عرب ،اقوام متحدہ کے چارٹر کو ٹھوس حقیقت میں بدلنے کی ہرممکنہ کوششوں کی خواہش مند ہے‘۔
الاخباریہ کے مطابق انہوں نے کہا ’سعودی عرب ہمیشہ سے فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی جرائم کی مذمت کرتا ہے‘۔
 غزہ پٹی میں انسانی المیے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے وہاں جاری اسرائیلی جارحیت کی روک تھام کے لیے بین الاقوامی کمیٹی کی جانب سے ٹھوس اقدامات کرنے اور فلسطینی عوام کو ان کا جائز حق دلوانے کی اہمیت پر زوردیا۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے مملکت کی جانب سے فلسطینی عوام کو فراہم کی جانے والی پانچ ارب ڈالر کی امداد کا ذکر کیا اور کہا کہ مملکت اقوام متحدہ کی ایجنسی کی سپورٹ جاری رکھے گی تاکہ وہ فلسطینیوں کی مدد کےلیے کام کرسکے۔
انہوں نے اسرائیل کی جانب سے بڑھتی ہوئی جارحیت کو سلامتی اور قیام امن کے خلاف اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ’ جاری خلاف ورزیوں پر کسی قسم کی روک تھام یا سزا نہ دینے سے مزید ترغیب ملتی ہے جس سے کسی بھی صورت قیام امن کے اہداف حاصل نہیں کیے جاسکتے‘۔
سعودی وزیر خارجہ نے مسئلہ فلسطین کے مستقل اور طویل المدتی حل کے لیے پرامن کوششوں کے حوالے سے عالمی اداروں کے کردار کو فعال کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
ان کا کہنا تھا’ فلسطین کی آزاد و خود مختار ریاست کے قیام کے لیے جامع اور ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے، تمام ممالک دو ریاستی حل کےلیے عالمی اتحاد میں شامل ہوں‘۔
 شہزادہ فیصل بن فرحان نے اپنے خطاب میں کہا کہ’ سعودی عرب جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاو کا خواہاں ہے‘۔
’جوہری معاہدے کے حوالے سےعالمی برادری کے ساتھ ایران کے تعاون کے منتظر ہیں جبکہ شام کی وحدت اورعلاقائی سالمیت کے خواہاں ہیں‘۔
انہوں نے کہا’ دہشتگردی کی بیخ کنی کے لیے اس کا تعاقب جاری رکھا جائے گا۔ منفی پروپیگنڈا کرنے والوں کا مقابلہ کرتے رہیں گے‘۔
سعودی وزیر خارجہ نے مزید کہا’ بحیرہ احمر میں جہاز رانی کو محفوظ بنانے، سوڈان اور یمن میں امن کی بحالی اور استحکام کے خواہاں ہیں‘۔
انہوں نے لبنان میں استحکام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’تمام فریقین خطے کو تنازعات سےبچانے کےلیے تحمل کا مظاہرہ کریں‘۔

شیئر: