Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

140 موبائل چوری کرنے کا الزام، لکی مروت میں مبینہ چور کی گاڑی نذرآتش

صوبہ خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع لکی مروت میں تبلیغی اجتماع کے بعد ایک چور کو پکڑ لیا گیا جس پر 140 موبائل فونز کی چوری کا الزام لگایا جا رہا ہے۔
ایس ایچ او لکی مروت پولیس سٹیشن عصمت اللہ نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’اتوار کو شہریوں نے ایک چور کو پکڑا جس پر موبائل چوری کا الزام لگایا گیا۔ مشتعل ہجوم نے چور کی گاڑی کو آگ لگا دی جبکہ اسے پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔‘
پولیس کے مطابق ملزم نے ابتدائی تفتیش میں چوری کا اعتراف کیا ہے تاہم اس سے موبائل برآمد نہیں ہوئے۔
ایس ایچ او عصمت اللہ کے مطابق ’140 موبائل چوری ہونے کی تصدیق نہیں ہوئی کیونکہ چور کا موقف ہے کہ کچھ موبائل گاڑی میں پڑے ہوئے تھے جس کو آگ لگا دی گئی ہے۔‘
پولیس نے بتایا کہ ’چور کا تعلق صوبہ سندھ سے ہے اور اس کی عمر 19 سال ہے، مبینہ جیب کترے کا ایک ساتھی بھی گرفتار ہے جو گاڑی کا مالک ہے۔‘
پولیس حکام کے مطابق معاملے کی مزید تفتیش کر رہے ہیں۔
مقامی شہری حمید اللہ مروت کے مطابق ’چور نے تبلیغی اجتماع میں شریک 100 سے زائد افراد کے موبائل چوری کیے تھے جس کو لوگوں نے رنگے ہاتھوں پکڑا۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’شہریوں نے چور کی گاڑی پر پہلے پتھراؤ کیا اور پھر اسے آگ لگا دی۔ اگر پولیس وقت پر آ کر کارروائی کرتی تو عوام مشتعل ہو کر گاڑی کو آگ نہ لگاتے تاہم شہریوں نے پھر بھی قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا اور چور کو پولیس کے حوالے کر دیا۔‘
شہریوں کا کہنا ہے کہ لکی مروت کے لوگ آئے روز چوری اور ڈکیتی کے وارداتوں سے پریشان ہیں، سندھ اور پنجاب سے گینگ یہاں آ کر واردات کرتے ہیں مگر پولیس ان کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام ہے۔

شیئر: