Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل کے یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے

علاقائی تنازع کے ایک اور محاذ میں تازہ اضافہ ہوا ہے فوٹو: اے ایف پی)
گذشتہ دو دنوں کے دوران حوثی عسکریت پسندوں کی جانب سے اسرائیل پر میزائل داغے گئے جس کے بعد اسرائیل نے اتوار کو یمن میں حوثی اہداف پر حملے شروع کیے، جس سے علاقائی تنازع کے ایک اور محاذ میں تازہ اضافہ ہوا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ جنگی طیاروں سمیت درجنوں طیاروں نے راس عیسیٰ اور حدیدہ بندرگاہوں پر پاور پلانٹس اور ایک سمندری بندرگاہ پر حملہ کیا۔
رہائشیوں نے بتایا کہ حملوں کی وجہ سے بندرگاہی شہر حدیدہ کے بیشتر حصوں میں بجلی منقطع ہوگئی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’گذشتہ ایک سال کے دوران حوثی ایران کی فنڈنگ اور ہدایت پر اور عراقی ملیشیا کے تعاون سے اسرائیل پر حملہ کرنے، علاقائی استحکام کو نقصان پہنچانے اور جہاز رانی کی عالمی آزادی کو متاثر کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔‘
یمن کے حوثی عسکریت پسندوں نے اسرائیل پر بار بار میزائل اور ڈرون داغے ہیں جس پر ان کا کہنا ہے کہ یہ فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی ہے۔
اپنے تازہ حملے میں حوثیوں نے کہا کہ انہوں نے سنیچر کو تل ابیب کے قریب بین گوریون بین الاقوامی ہوائی اڈے کی طرف ایک بیلسٹک میزائل داغا، تاہم  اسرائیل نے کہا کہ اس نے اسے روک دیا۔ اسرائیل نے جمعے کو حوثی باغیوں کے ایک اور میزائل حملے کو بھی ناکارہ بنا دیا۔
حوثی تحریک نے اس سے قبل حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی ہلاکت پر سوگ منایا تھا، جو اسرائیل کی مخالفت کرنے والے ایران کے حمایت یافتہ اتحاد میں اس کے اتحادی ہیں۔

شیئر: