سعودی عرب کا غزہ میں انسانی بحران سے نمنٹے کےلیے ماہانہ مالی امداد کا اعلان
فلسطین کے لیے فراہم کی جانے والی امداد 5.3 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب نے غزہ کی پٹی میں انسانی بحران سے نمٹنے کےلیے ماہانہ مالی امداد فراہم کرنےکا اعلان کیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق اس امداد کا مقصد غزہ اور اس کے گرد ونواح میں انسانی صورتحال سے نمنٹے کے ساتھ اسرائیلی قبضے اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزیوں کے باعث ہونے والے مصائب کو کم کرنا ہے۔
یہ سپورٹ شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی فلسطینی عوام کےلیے ہمدردی اور فلسطینی ریاست کو ہر قسم کی مدد اور سپورٹ فراہم کرنے کے عزم کا نتیجہ ہے۔
مملکت نے سعودی قیادت کی جانب سے جنگ بندی، شہریوں کے تحفظ اور فلسطینی عوام کو مزید انسانی امداد فراہم کرنے کےلیے کی جانے والی کوششوں پر زور دیا۔
سعودی قیادت مسئلہ فلسطین کا ایک ایسا منصفانہ اور جامع حل تلاش کرنے کی خواہاں ہے جو فلسطینی عوام کو ان کے تمام جائز حقوق کے حصول کے ساتھ ایک آزاد ریاست قائم کرنے کے قابل بنائے جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو۔
سعودی عرب نے فلسطینی کاز کے لیے اپنے عزم کا اعادہ بھی کیا جو اب بھی اولین ترجیح ہے۔ بحران کے آغاز کے بعد سے مملکت نے غزہ کی پٹی میں انسانی صورتحال سے نمٹنے کےلیے ہر ممکن کوشش کی ہے۔
یہ امداد اس جاری مدد کا حصہ ہے جو مملکت نے گزشتہ برسوں کے دوران فلسطینی عوام کو انسانی اور ترقیاتی مقاصد کے لیے فراہم کی ہے۔
فلسطین کے لیے فراہم کی جانے والی کل امداد 5.3 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے جو فلسطینی عوام کی مدد کے لیے سعودی عرب کے دیرینہ عزم کو ظاہر کرتی ہے۔