Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں ’ بغیر مٹی کے زراعت ‘ کے کامیاب تجربات

روایتی طریقے کے مقابلے میں پانی کا استعمال 20 گنا کم ہوتا ہے(فوٹو، ایکس اکاونٹ)
وزارت ماحولیات پانی و زراعت کا کہنا ہے کہ مملکت میں بغیر مٹی کے زراعت ’ واٹر ایگریکلچر‘ کا تجربہ کافی کامیاب رہا۔ مجموعی طورپر 57 ہیکٹرکے مساوی رقبے پرآبی زارعت کامیابی سے کی جارہی ہے۔
اخبار 24 کے مطابق وزارت ماحولیا وزراعت کا مزید کہنا ہے کہ بغیر مٹی کے سبزیاں و دیگر اشیا کی زراعت کے کافی بہتر نتائج برآمد ہو رہے ہیں ۔ آبی زراعت سے ماحولیاتی چیلنجز کا بھی مقابلہ کرنا آسان ہے جبکہ اس سے حاصل ہونے والی پیداوار بھی انتہائی معیاری ہوتی ہے۔
وزارت کی جانب سے ریاض میں آبی زراعت کے حوالے منعقدہ ورکشاپ جس کا عنوان ’ مٹی کے بغیر آرگینک طریقے سے زراعت میں سرمایہ کاری کے مواقع‘ رکھا گیا ۔ ورکشاپ میں مملکت میں آبی زراعت کے کامیاب طریقوں اور حاصل ہونے والی پیداوار کی افادیت سے سرمایہ کاروں کو مطلع کیا گیا۔
وزارت کے سیکرٹری ڈاکٹر سلیمان الخطیب نے بتایا کہ گزشتہ 5 برسوں میں مملکت میں آرگینک طریقہ زراعت کافی مقبول ہوا جبکہ اس طریقے سے حاصل ہونے والی نامیاتی پیداوار میں بھی غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔ سال 2018 کے مقابلے میں سال 2023 میں 109 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

بغیرمٹی کے حاصل ہونے والی زرعی اجناس غذائیت سے بھرپور ہوتی ہیں(فوٹو، ایکس )

بغیرمٹی کے زراعت کے حوالے سے سب سے زیادہ ترقی ریاض میں ہوئی جبکہ دوسرے نمبر پر قصیم اور تیسرے پر مکہ مکرمہ ریجن رہا ۔
 آبی طریقہ یا مٹی کے بغیرزراعت روایتی طریقے سے قطعی مختلف ہے اس میں پانی کا استعمال روایتی طریقے سے 10 سے 20 گنا کم ہوتا ہے ۔ پائپوں میں چلنے والے پانی کے ذریعے مختلف اجناس کی کاشت کی جاتی ہے جس سے حاصل ہونے والی اشیا بھی محفوظ اور غذائیت سے بھرپور ہوتی ہیں۔

شیئر: