غزہ میں مسجد اور سکول پر اسرائیلی فضائی حملے میں 24 افراد ہلاک
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مسجد میں بے گھر لوگوں نے پناہ لے رکھی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
حماس کے زیرِ انتظام غزہ کے سرکاری حکام کے مطابق اتوار کی صبح غزہ میں ایک مسجد اور سکول پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 24 افراد ہلاک جبکہ 93 زخمی ہو گئے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق غزہ کے وسطی علاقے دیر البلاح میں الاقصیٰ ہسپتال کے قریب مسجد پر حملہ ایسے وقت میں کیا گیا جب جنگ اپنی پہلی برسی کے قریب ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ مسجد میں بے گھر لوگوں نے پناہ لے رکھی تھی۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے ’حماس کے دہشت گردوں پر حملہ کیا ہے جو کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے اندر کام کر رہے تھے جو پہلے دیر البلاح کے علاقے میں 'شہداء الاقصی' مسجد کے طور پر خدمات فراہم کرتا تھا۔
حماس کے سات اکتوبر کو اسرائیل پر حملے میں اسرائیلی اعداد و شمار کے مطابق 1205 افراد ہلاک ہوئے جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی۔ اس تعداد میں حماس کی قید میں ہلاک ہونے والے کچھ یرغمالی بھی شامل ہیں۔
فلسطینی عسکریت پسندوں نے اپنے حملے کے دوران 251 افراد کو یرغمال بنایا تھا جن میں سے 97 غزہ میں ہیں جن میں سے 33 اسرائیلی فوج کے مطابق ہلاک ہو چکے ہیں۔ جبکہ گذشتہ برس نومبر میں ایک ہفتے کی جنگ بندی کے دوران کئی یرغمالیوں کو رہا کر دیا گیا تھا۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ پر اسرائیل کے فوجی حملے میں تقریباً 42,000 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
حماس جس کے سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے نے اس جنگ کا آغاز کیا، نے اسرائیل کے مکمل (غزہ سے) انخلا کا مطالبہ کیا ہے، لیکن اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کا اصرار ہے کہ غزہ اور مصر کی سرحد کے ساتھ اسرائیل کے فوجی دستے موجود رہیں۔
امریکہ، قطر اور مصر جنگ بندی کرانے کی کوششوں میں ثالثی کر رہے ہیں۔