Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بچوں کے لیے عربی زبان پُرکشش بنانے کے لیے سعودی خاتون کا اقدام

عربی زبان سکھانے کے دلچسپ منصوبے کو تقویت دینے میں لوجین کامیاب ہو گئیں۔ فوٹو واس
سعودی خاتون لوجین ابوالفراج نے عربی زبان کی ترویج کے اپنے شوق کے باعث اسے بچوں کے لیے مزید پرکشش بنانے کے لیے ایک خوبصورت مشن کا آغاز کیا ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے کے مطابق لوجین کو اپنے بیٹے کی عربی زبان میں عدم دلچسپی کو دیکھتے ہوئے اس کی رہنمائی کے لیے یہ حل تلاش کرنا پڑا۔

عربی کے حروف تہجی کو کھیل کے ساتھ الفاظ میں ڈھالا جا سکتا تھا۔ فوٹو واس

اتوار کو شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے ابوالفراج نے عربی خطاطی کی خوبصورتی ک مدنظر رکھتے ہوئے 2015 میں اسے باقاعدہ ایک فن کے طور پر سیکھنے کے لیے پروگرام  میں حصہ لیا۔ 
لوجین نے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے سبق اور تفریح دونوں کو یکجا کرتے ہوئے ایسا گیم تخلیق کیا جس میں عربی کے حروف تہجی موجود تھے جنہیں کھیل کے ساتھ ساتھ الفاظ میں ڈھالا جا سکتا تھا۔
اپنے اس شوق اور فن کے زیرتحت وہ بچوں کو عربی زبان سکھانے کے اپنے منصوبے کو تقویت دینے میں کامیاب ہو گئیں۔

لوجین اپنے شوق اور فن سے بچوں کو عربی زبان سکھانے میں مصروف ہیں۔ فوٹو واس

لوجین نے 2020 میں عربی زبان کے ایسےحروف تہجی متعارف کرائے جو عربی خطاطی  کے انداز میں مقناطیسی بلاک تھے جنہیں بچوں کو لطف اندوز انداز سے عربی سیکھنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔
ریاض کے بین الاقوامی کتاب میلے میں سعودی خاتون ابوالفراج نے اپنے تخلیق کردہ بلاکس سے بچوں کی عربی زبان میں رہنمائی کی۔

وزارت ثقافت نے لوجین کے اس اقدام کی تعریف کی ہے۔ فوٹو واس

سعودی ثقافت بالخصوص عربی زبان کی ترویج اور ملک میں نوجوان ٹیلنٹ کی حوصلہ افزائی کرتےہوئے وزارت ثقافت نے ان کے اس اقدام کی تعریف کی ہے۔
سعودی وزارت ثقافت نے ابوالفراج کی لگن کے اعتراف میں انہیں تعمیری فن اور ڈیزائن میں 2023 کے ثقافتی ایوارڈز کے لیے نامزد کیا جہاں وہ مملکت میں سرفہرست تین فائنلسٹوں میں سے ایک بن گئیں۔
 

شیئر: