اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے کمانڈر کی موت، لبنان سے اسرائیل پر مزید راکٹ حملے
اسرائیل کی غزہ میں ایک سال پر محیط تباہ کن حملوں کے باوجود غزہ سے راکٹ فائر ہونا فلسطینی گروپوں کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیلی فوج کا منگل کو کہنا ہے کہ اس نے حزب اللہ کے ایک کمانڈر کو بیروت پر ہونے والے حملے میں ہلاک کیا ہے۔
دوسری جانب حزب اللہ کے قائم مقام سربراہ نے اسرائیلی فوجوں کے خلاف جنوبی لبنان میں لڑنے اور اسرائیل پر مزید راکٹ داغنے کے عزم کو دہرایا ہے۔
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے کمانڈر سہیل حسینی حملے میں مارے گئے جو کہ گروپ کے لاجسٹیکس، بجٹ اور منیجمنٹ کے ذمہ دار تھے۔
تاہم حزب اللہ کی جانب سے اس حوالے سے فوری طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
حزب اللہ کے قائم مقام سربراہ شیخ نعیم قاسم نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے بیان میں کہا کہ گروپ کی عسکری صلاحیتیں ابھی تک فعال ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ نے اپنے تمام سینیئر کمانڈروں کو تبدیل کیا ہے۔ خیال رہے یہ تبدیلی لبنان پر کئی ہفتوں کے اسرائیلی حملوں کے بعد کیا گیا ہے جس میں حزب اللہ کے ٹاپ کمانڈروں کو بھی مارا گیا تھا۔
پیر کو غزہ میں موجود فلسطینی گروپوں نے اسرائیل پر راکٹ حملے کیے تھے جو کہ 7 اکتوبر 2023 کے حملوں کی یاد میں تھے۔
اسرائیل کی غزہ میں ایک سال پر محیط تباہ کن حملوں کے باوجود غزہ سے راکٹ فائر ہونا فلسطینی گروپوں کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔
ایک سال قبل حماس کے جنگجوؤں نے اسرائیلی کی سکیورٹی کو توڑتے ہوئے ملک میں گھسے تھے اور فوجی بیسز اور دیگر مقامات پر حملہ آور ہوئے تھے۔ اس حملے میں 12 سو سے زائد اسرائیلی مارے گئے تھے اور ڈھائی سو کو یرغمال بنایا گیا تھا۔
ابھی تک حماس کے پاس سو سے زائد اسرائیلی یرغمالی موجود ہیں۔ اس وقت اسرائیل غزہ میں حماس اور لبنان میں اس کے اتحادی حزب اللہ کے خلاف لڑ رہی ہے۔
پیر کو لبنان کی وزارت صحت نے کہا تھا کہ ملک کے جنوب میں اسرائیلی حملے میں 10 افراد مارے گئے۔ حزب اللہ نے حالیہ نقصانات کے باجود اسرائیل پر نئے راکٹس داغے ہیں۔