سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں اضافہ، سعودی عرب پھر سرفہرست
سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے موصول ترسیلات زر میں 29 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری ترسیلات زر کی تفصیلات گزشتہ ماہ ستمبر میں 2 ارب 80 کروڑ ڈالر کی رقم موصول ہوئی ہے۔
سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات زر ہر سال اضافے کے بعد 29 فیصد بڑھ گئی ہیں۔
رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ترسیلات زر کی مد میں مجموعی طور پر 8.8 ارب ڈالر کی رقم آئی جس کے نتیجے میں پچھلے مالی سال کے مقابلے میں 38.8 فیصد بڑھ گئی ہیں۔
ستمبر 2024 کے دوران سب سے زیادہ ترسیلات سعودی عرب سے موصول ہوئیں جو 681.3 ملین ڈالر ہیں جبکہ متحدہ عرب امارات سے 560.3 ملین ڈالر، برطانیہ سے 423.6 ملین ڈالر اور امریکہ سے 274.9 ملین ڈالر پاکستان بھجوائے گئے۔
پاکستان کی وزارت خزانہ، وزارت اوورسیز پاکستانیز اور سٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایک جامع منصوبہ تیار کیا ہے جس کا مقصد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی مدد سے ترسیلات زر کو 2034 تک 60 ارب ڈالر تک پہنچانا ہے۔ اس منصوبے میں اوورسیز پاکستانیوں کے لیے مختلف مراعات اور اقدامات شامل ہیں۔
ترسیلات زر پاکستان کی معیشت کے لیے نہایت اہمیت رکھتے ہیں۔ یہ غیر ملکی زرِ مبادلہ کا ایک مستحکم ذریعہ ہیں اور لاکھوں خاندانوں کی مالی معاونت کا باعث بنتے ہیں۔
حالیہ برسوں میں پاکستان کی معیشت کو مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے جیسے کہ روپے کی قدر میں کمی، بیرونی قرضوں کا بوجھ اور تجارتی عدم توازن، جس کی وجہ سے ملکی اور غیر ملکی زرِ مبادلہ کے ذخائر پر باؤ بڑھ گیا ہے۔ ان مسائل کی وجہ سے ترسیلات زر پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے۔
کورونا وبا نے ترسیلات زر کی اہمیت کو مزید اجاگر کیا۔ عالمی معاشی بحران کے باوجود سمندر پار پاکستانیوں کی طرف سے پاکستان بھیجی جانے والی ترسیلات زر مستحکم رہیں۔