Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں امتحانات کا نیا گریڈنگ سسٹم متعارف، پاسنگ مارکس بھی بڑھا دیے گئے

وزارت تعلیم کے مطابق نئے گریڈنگ سسٹم کا مقصد طلبہ کی زیادہ نمبر حاصل کرنے کی دوڑ کو کم سے کم کرنا ہے (فوٹو: پکسابے)
پاکستان میں وزارت تعلیم نے طلبہ کے امتحانات میں نمبرز کی جگہ نیا گریڈنگ سسٹم متعارف کروا دیا ہے۔ 
وزارت تعلیم کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سیکنڈری اور ہائیر سیکنڈری سکول کے طلبہ کو امتحانات میں نمبروں کی بجائے گریڈز دیے جائیں۔ 
اس نئے نظام میں سات پوائنٹس والے گریڈنگ سسٹم (A-1, A, B, C, D, E, F) کو 10 پوائنٹس پر مشتمل (A++, A+, A, B++, B+, B, C, D, E, U) نئے گریڈنگ سسٹم سے تبدیل کیا جائے گا۔ 
گریڈ A++ غیرمعمولی کارکردگی ظاہر کریں گے جبکہ A اور B گریڈ بہترین اور مضبوط تعلیمی کامیابی کی عکاسی کریں گے۔
نئے گریڈننگ کے نظام کے بعد امتحانات میں نمبر دینے کے روایتی نظام کو ختم کر دیا جائے گا۔ طلبہ کو اب گریڈ پوائنٹ اوسط (GPA) یا مجموعی گریڈ پوائنٹ اوسط (CGPA) ملے گا۔
ساتھ ہی ساتھ طلبہ کے لیے پاسنگ مارکس بھی 33 فیصد سے بڑھا کر 40 فیصد کر دیے گئے ہیں۔ 
وزارت تعلیم کے مطابق اس نئے سسٹم کا اطلاق تعلیمی سال 2024 کے آغاز سے ہوگا اور ابتدائی مرحلے میں نویں اور 11ویں جماعت کے طلبہ پر لاگو ہوگا۔
دوسری جانب یونیورسٹیاں نئے اور پرانے دونوں گریڈنگ سسٹم کے مطابق سال 2024 سے 2025 کے داخلے کر سکیں گی۔ 
سال 2025 سے کالج اور یونیورسٹیاں صرف سی جی پی اے اور گریڈز کا ہی استعمال کریں گی۔ 
وزارت تعلیم کے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ’اس نئے گریڈنگ سسٹم کو متعارف کروانے کا مقصد درجہ بندی کی افراط زر کو کنٹرول کرنا، زیادہ نمبروں کی دوڑ کو کم سے کم کرنا اور طلبہ کی تعلیم اور کامیابی کی درست عکاسی کو یقینی بنانا ہے‘۔

شیئر: