یحیٰ سنوار کی موت غزہ میں جنگ کے اختتام کا آغاز ہے، وزیراعظم نیتن یاہو
یحیٰ سنوار کی موت غزہ میں جنگ کے اختتام کا آغاز ہے، وزیراعظم نیتن یاہو
جمعہ 18 اکتوبر 2024 12:17
یحیٰ سنوار غزہ کے علاقے رفح میں فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے تھے۔ فوٹو: اے ایف پی
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ حماس رہنما یحیٰ سنوار کی غزہ میں ہلاکت سال سے جاری رہنے والی جنگ کے ’اختتام کا آغاز ہے۔‘
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نیتن یاہو جنہوں نے حماس کو ختم کرنے کا عہد کر رکھا تھا، نے یحیٰ سنوار کی ہلاکت پر کہا ’اگرچہ یہ غزہ میں جنگ کا اختتام نہیں ہے، یہ اختتام کا آغاز ہے۔‘
اس سے قبل نیتن یاہو نے یحیٰ سنوار کی موت کو حماس کی حکمرانی کے زوال میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا تھا۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ طویل کھوج کے بعد بدھ کو فوجیوں نے ’یحیٰ سنوار، حماس دہشت گرد تنظیم کے رہنما کو جنوبی غزہ کی پٹی میں آپریشن میں مار ڈالا۔‘
تاہم حماس نے تاحال اپنے سربراہ کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی۔
گزشتہ سال 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے کا ماسٹر مائینڈ یحیٰ سنوار کو سمجھا جاتا ہے جو اسرائیل کی تاریخ میں مہلک ترین حملہ تھا۔
خیال رہے کہ ایک ہفتہ قبل حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی لبنان پر اسرائیلی حملے میں موت واقع ہوئی تھی۔
حماس جس کو پہلے ہی ایک سال سے جاری جنگ نے کمزور کر دیا ہے، یحیٰ سنوار کی موت تنظیم کے لیے بہت بڑا دھچکا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی یحیٰ سنواری کی موت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’اسرائیل، امریکہ اور دنیا کے لیے یہ بہت ہی اچھا دن ہے۔ حماس کی حکمرانی کے بغیر اب غزہ کے لیے موقع پیدا ہو گیا ہے اور سیاسی تصفیے کا جو اسرائیل اور فلسطینی دونوں کے لیے ایک بہتر مستقبل فراہم کرتا ہے۔‘
7 اکتوبر کے حملے میں حماس نے 251 افراد کو یرغمال بنایا تھا جن میں سے 97 ابھی بھی غزہ میں موجود ہیں جبکہ 34 کی ہلاکت کی اسرائیلی فوج تصدیق کر چکی ہے۔
اس حملے کے بعد وزیراعظم نیتن یاہو نے حماس کو شکست دینے اور تمام یرغمالیوں کو ملک واپس لانے کا عہد کیا تھا۔
اسرائیل کی جوابی کارروائی میں اب تک 42 ہزار 438 افراد غزہ میں ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے اکثریت شہریوں کی ہے۔
اسرائیلی فوج کے سربراہ ہرزی ہالیوی نے کہا تھا کہ ’ہم سنوار کے ساتھ حساب برابر کر رہے ہیں جو ایک سال پہلے کے اس انتہائی مشکل دن کا ذمہ دار ہے۔‘
انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ ’لڑائی جاری رکھیں گے جب تک ہم 7 اکتوبر کے قتل و عام میں ملوث تمام دہشت گردوں کو پکڑ نہ لیں اور یرغمالیوں کو واپس نہ لے آئیں۔‘
لیکن کیا حماس کے سربراہ کی ہلاکت سے جنگ اپنے اختتام کے قریب پہنچے گی، اس حوالے سے فی الحال صورتحال واضح نہیں۔
نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ فلسطینی عسکریت پسند اگر زندہ رہنا چاہتے ہیں تو انہیں یرغمالیوں کو آزاد کر دینا چاہیے۔
اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ یحیٰ سنوار مصر کی سرحد کے قریب جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے جس وقت ڈرون کے ذریعے ان کا پتا لگایا جا رہا تھا۔
اسرائیل نے یحیٰ سنوار کے آخری لمحات کی ویڈیو بھی جاری کی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ زخمی حالت میں ایک شخص ڈرون کی جانب ڈنڈی نما کوئی چیز پھینکتا ہے۔