Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئینی ترامیم کے لیے وفاقی کابینہ، قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس آج

جمعے کو رات گئے تک سیاسی جماعتوں کے رہنما آئینی ترمیم کے مسودے پر مشاورت کرتے رہے۔ فائل فوٹو: اے پی پی
پاکستان کے آئین میں 26ویں ترمیم کے لیے وفاقی کابینہ اور پارلیمان کے دونوں ایوانوں کے اجلاس آج ہو رہے ہیں۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق سنیچر کی صبح وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِصدارت ہوگا جبکہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس اس کے بعد شروع ہوں گے۔
جمعے کو پاکستان کی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے اجلاس میں 26ویں آئینی ترمیم کا مسودہ پیش نہیں کیا جا سکا اور نہ ہی وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہو سکا تھا۔
جمعے کو رات گئے تک ملک کی چار بڑی سیاسی جماعتوں مسلم لیگ نواز، پیپلز پارٹی، تحریک انصاف اور جمعیت علمائے اسلام کے رہنماؤں میں مشاورت کا سلسلہ جاری رہا۔
آئینی ترامیم کے مسودے کا جائزہ لینے اور تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں پر مشتمل خصوصی کمیٹی نے ایک موقع پر اتفاق رائے ہو جانے کا اعلان بھی کیا تاہم اس کے بعد بھی رات دیر گئے تک جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے گھر حکومتی اتحادی جماعت پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری مشاورت کرتے دیکھے گئے۔
دوسری جانب اپوزیشن کی بڑی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے اعلان کیا کہ وہ پارٹی کے بانی عمران خان سے ملاقات اور مشاورت کے بعد ہی آئینی ترامیم کے حوالے سے کوئی حتمی بات کر سکتے ہیں۔ 
بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے قائدین کو رات گئے بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی اجازت مل گئی۔ اور بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم راجہ، اسد قیصر، حامد رضا اور بیرسٹر علی ظفر سنیچر کو عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کریں گے۔

شیئر: