Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چیف جسٹس کی تقرری کے لیے پارلیمانی کمیٹی کا نوٹیفیکیشن جاری، جماعتوں کے ارکان نامزد

پاکستان کی پارلیمنٹ نے 26 ویں آئینی ترمیم منظور کر کے ملک کے چیف جسٹس کی تعیناتی کا طریقہ کار تبدیل کر دیا ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
پاکستان کے اگلے چیف جسٹس کے تقرر کے لیے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو سپریم کورٹ کے تین سینیئر ترین ججز میں سے ایک نام فائنل کرے گی۔
پیر کی رات کو قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے کمیٹی کی تشکیل کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کیا۔
12 رکنی کمیٹی میں آٹھ اراکین قومی اسمبلی اور چار سینیٹرز شامل ہیں۔ اور پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس منگل کو دوپہر چار بجے طلب کر لیا گیا ہے۔
کمیٹی میں مسلم لیگ ن کی جانب سے خواجہ آصف، احسن اقبال، شائستہ پرویز ملک، سینیٹر اعظم نزیر تارڑ اور پیپلز پارٹی کی جانب سے راجہ پرویز اشرف، نوید قمر اور سینیٹر فاروق نائیک شامل ہیں۔
ایم کیو ایم کی جانب سے رعنا انصار کو کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے جبکہ کمیٹی میں بیرسٹر گوہر علی خان، صاحبزادہ حامد رضا اور سینیٹر علی ظفر پاکستان تحریک انصاف کی نمائندگی کریں گے۔
جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے کامران مرتضٰی کمیٹی میں شامل ہیں۔
پارلیمانی کمیٹی کے پہلے اجلاس میں پہلے مرحلے میں کمیٹی کے چیئرمین کا انتخاب ہو گا اور دوسرے مرحلے میں چیف جسٹس کے لیے تین ناموں پر ووٹنگ ہو گی۔
پاکستان کی پارلیمنٹ نے 26 ویں آئینی ترمیم منظور کر کے ملک کے چیف جسٹس کی تعیناتی کا طریقہ کار تبدیل کر دیا ہے۔
اب نئی ترمیم کے مطابق پارلیمنٹ کی 12 رکنی کمیٹی سپریم کورٹ کے تین سینیئر ترین ججوں میں سے کسی ایک کا چیف جسٹس کے طور پر انتخاب دو تہائی اکثریت سے کرے گی۔
اس حساب سپریم کورٹ کے تین سینیئر ترین ججز میں پہلے نمبر پر جسٹس سید منصور علی شاہ، دوسرے نمبر پر جسٹس منیب اختر اور تیسرے نمبر پر جسٹس یحییٰ آفریدی ہیں۔

شیئر: