Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

واٹس ایپ پر غیر اخلاقی پیغام، خاتون نے کمپنی منیجر کے خلاف مقدمہ کردیا

خاتون نے دعوی کیا کہ اس کے پاس منیجر کے خلاف شواہد موجود ہیں۔(فوٹو: عکاظ)
جدہ کی فوجداری عدالت ایک ملازم خاتون کی جانب سے کمپنی کے عرب مینجر کے خلاف ہراساں کیے جانے کے دعوے کی سماعت کر رہی ہے۔
ملازم خاتون نے ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا اور بتایا اس کا آغاز اسے ایک غیر اخلاقی مذاق پر مشتمل واٹس ایپ پیغام بھیجنے سے ہوا۔
عکاظ اخبار کے مطابق ایک کمپنی میں ہیومن ریسورس سپیشلسٹ خاتون نے بتایا اس نے کمپنی منیجر سے کہا تھا کہ اسے ڈیوٹی ٹائمنگ کے بعد یا کام سے غیرمتعلق معاملات کے لیے پیغامات نہ بھیجیں۔
تاہم منیجر مبینہ طور پر اسے ہراساں کرتا رہا خاتون نے بتایا  اس نے پہلے اس کی سرزنش تھی اور کمپنی انتظامیہ سے باضابطہ شکایت بھی کی لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ اس لیےعدالت سے رجوع کیا ہے۔
خاتون نے یہ بھی دعوی کیا کہ اس کے پاس منیجر کے خلاف واٹس ایپ پیغامات اور شواہد موجود ہیں۔
کمپنی مینجر نے خاتون ملازمہ کو ہراساں کیے جانے سے انکار کیا اور جواز پیش کیا کہ واٹس ایپ پیغامات اس نے غلطی سے بھیجے تھے اور بعد میں خاتون سے معذرت کی تھی۔
کمپنی مینجر نے خاتون کے اس الزام کو ایک آفس تنازعے سے جوڑتے ہوئے عدالت سے کیس خارج کرنے کی درخواست کی۔
 منیجر کا کہنا تھا خاتون ملازم نے  لیبر اور ورکرز نظام کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک اپائٹمنٹ کی، اس غلطی پر ای میل بھیجی تھی۔ اس فوری بعد خاتون نے میرے خلاف عدالت سے رجوع کیا جو بظاہر مجھ سے بدلہ لینے کی کوشش ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: