Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لکی مروت میں مسجد پر حملہ، پاکستان فوج کے کیڈٹ جان سے گئے

عارف اللہ پاکستان ملٹری اکیڈمی، کاکول میں زیر تربیت تھے اور اپنے آبائی شہر میں چھٹی پر تھے (فوٹو: آئی ایس پی آر)
صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں نماز مغرب کے دوران ایک مسجد پر عسکریت پسندوں نے حملہ کیا جس میں پاکستان فوج کے کیڈٹ جان کی بازی ہار گئے۔
جمعے کو آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق کیڈٹ عارف اللہ بھی اسی مسجد میں نماز ادا کرنے کے لیے وہاں موجود تھے۔
عارف اللہ پاکستان ملٹری اکیڈمی، کاکول میں زیرِتربیت تھے اور اپنے آبائی شہر چھٹی پر آئے تھے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ’خوارج نے جیسے ہی فائرنگ شروع کی تو انہوں نے فوراً جواب دیا اور خوارج کا بہادری سے مقابلہ کیا۔ تاہم 19 سالہ کیڈٹ عارف اللہ نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا اور کئی بے گناہ نمازیوں کی جانیں بچائیں۔‘
’مسجد میں نماز کی حالت میں نمازیوں پر حملہ کرنے کا ایسا گھناؤنا اور بزدلانہ فعل ان عسکریت پسندوں کے حقیقی نظریے کی عکاسی کرتا ہے۔‘
مزید کہا گیا کہ ’ایک نوجوان کیڈٹ کا بہادرانہ عمل ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے سکیورٹی فورسز کے جوانوں کے جذبہ قربانی اور لگن کا منہ بولتا ثبوت ہے اور ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔‘
جی سی عارف اللہ نے سوگواران میں والدین ،چار بھائی اور چار بہنیں چھوڑی ہیں۔ عارف اللہ کے بڑے بھائی بھی پاکستان فوج میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے حملے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ کیڈٹ عارف اللہ نے دہشت گردوں کا بہادری سے مقابلہ کیا اور دوسروں کو بچانے کے لیے اپنی جان قربان کردی، قوم کو ایسے بہادر سپوتوں پر فخر ہے۔ سوگوار خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

شیئر: